لودھراں:پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ شاہ محمود قریشی کی پریس کانفرنس پر کوئی بات نہیں کروں گا اور ہمارے لیے عمران خان کا نظریہ پہلے ہے ذات بعد میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:علی جہانگیر صدیقی نے ٹرمپ کو سفارتی اسناد پیش کر دیں
ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی کی جانب سے پریس کانفرنس کے دوران مخالفانہ بیان دینے پر ردعمل دیتے ہوئے جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ سینئر رہنماﺅں کی میڈیا پر اختلافی باتیں نہیں کرنی چاہیے۔ 90فیصد ٹکٹوں کے فیصلے ہوچکے ، باقی حلقوں کے فیصلے بھی جلد ہونگے۔
یہ بھی پڑھیں:لیگی کارکن انتخابات میں ووٹ ڈالنے کیساتھ کڑاکے بھی نکالیں گے:خواجہ سعد رفیق
انہوں نے مزید کہا کہ ان کو ٹکٹ دے رہے ہیں جو جیت سکتے ہیں،میرا بیٹا الیکشن میں حصہ نہیں لے رہا مگر ہر امیدوار میرا اپنا امیدوار ہے،لودھراں کے عوام کے ساتھ کھڑا تھا اور کھڑا رہوں گا۔جہانگیرترین نے کہا کہ ملک اسماعیل آرائیں کو پی ٹی آئی میں شمولیت پر خوش ّآمدید کہتا ہوں،نئے پاکستان کے لیے لازمی ہے کہ عمران خان وزیر اعظم ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:نامعلوم شخص لائیو کوریج کے دوران خاتون صحافی کا بوسہ لے کر فرار
جہانگیر ترین نے مزید کہا کہ پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو میڈیا پر اختلافی باتیں نہیں کرنی چاہئیں۔ٹکٹ ملنے والوں کی فہرست آج یا کل جاری ہوجائے گی۔پی ٹی آئی کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی کے ساتھ ہونے والی لفظی گولہ باری پر جہانگیر ترین نے کہا کہ کل شاہ محمود نے جو باتیں کیں انہیں نہیں کرنی چاہئیں تھیں۔
پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے درمیان ایسی باتیں نہیں ہونی چاہئیں بلکہ اپنے فیصلے بند کمروں میں بیٹھ کر کرنے چاہئیں، میڈیا پر کسی کی ذات کو نشانہ بنانا غیرمناسب ہے، میں نے شاہ محمود قریشی کے جواب میں پریس کانفرنس نہیں کی، کل اہم شخصیات کی حمایت کے موقع پر سوال پوچھے گئے تو شاہ محمود سے متعلق بات ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں:فٹبال ورلڈ کپ کے دوران ایرانی خواتین نے تاریخ رقم کردی
جہانگیر ترین نے مزید کہا کہ میرا بیٹا آکسفورڈ میں پڑھائی میں مصروف ہے، میں الیکشن نہیں لڑرہا ، میرا بیٹا الیکشن نہیں لڑرہا، مگر ہر امیدوار میرا اپنا ہے، سیاست میں ڈیڈلاک بھی آتے ہیں اور ختم بھی ہوجاتے ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں