لاڑکانہ:چیف جسٹس جسٹس ثاقب نثار صبح سویرے چانڈکا ہسپتال پہنچ گئے۔ چیف جسٹس نے مختلف وارڈز کا دورہ کیا اور مریضوں کی عیادت کی۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے ہسپتال کی لیبارٹری کا جائزہ بھی لیا۔ لیبارٹری کی ابترصورتحال پرچیف جسٹس نے ایم ایس پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ میری آمد پر ہسپتال کی یہ حالت ہے تو اس سے پہلے کیا حالت ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں:علی جہانگیر صدیقی نے ٹرمپ کو سفارتی اسناد پیش کر دیں
دوسری جانب انتظامیہ نے چیف جسٹس کی متوقع آمد کے پیش نظر شہر میں صفائی ستھرائی کروائی اس سے پہلے رات گئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سندھ ہائی کورٹ کے ججز اور افسران کی ایک بڑی تعداد کے ہمراہ سکھر کے سول ہسپتال کا دورہ کیا دورے کے دوران انہوں نے ہسپتال کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا اور وہاں پر داخل مریضوں کی عیادت کی اور ان سے ہسپتال میں ملنے والی سہولیات کے بارے میں معلومات لی.
یہ بھی پڑھیں:لیگی کارکن انتخابات میں ووٹ ڈالنے کیساتھ کڑاکے بھی نکالیں گے:خواجہ سعد رفیق
چیف جسٹس کے دورے کے دوران ایم ایس اور دیگر ہسپتال انتظامیہ اس وقت گڑ بڑا گئی جب چیف جسٹس نے ان سے سوال کیا کہ ہسپتال میں کتنے وینٹی لیٹر ہیں تو ان کو بتایا گیا کہ ہسپتال میں ایک بھی وینٹی لیٹر نہیں ہے جس پر چیف جسٹس نے تعجب کا اظہار کیا اور پوچھا کہ پھر ایمر جنسی میں کیا کیا جاتا ہے دورے کے دوران ایک مریض نے چیف جسٹس کو بتایا ہے اس کا تعلق شکارپور ضلع کی علاقے خانپور سے ہے مگر اس کا نہ تو خانپور میں علاج کیا گیا اور نہ ہی شکارپور کے سول ہسپتال میں اسے علاج کی سہولت دی گئی جس پر چیف جسٹس نے فوری طور پر ایم ایس خانپور اور ایم ایس شکارپور کو طلب کرنے کیااحکامات جاری کیے .
یہ بھی پڑھیں:نامعلوم شخص لائیو کوریج کے دوران خاتون صحافی کا بوسہ لے کر فرار
انہوں نے اسپتال کے مختلف شعبہ جات کی حالت زار پربرہمی کا بھی اظہار کیا چیف جسٹس نے اس موقع پر اسپتال کی کارکردگی اور انتظامات پر عدم اطیمنان کا بھی اظہار کیا اور انتظامات کو بہتر سے بہتر بنانے اور مریضوں کو سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں چیف جسٹس کے دورے کے دوران شہریوں کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی جس میں سے کئی نے چیف جسٹس کو سکھر کے شہریوں کو پینے کے لیے فراہم کیے جانے والی پانی کی بوتلیں بھی دکھائیں.
یہ بھی پڑھیں:امتحانات میں نقل روکنے کیلئے ایک ملک میں 6 دن تک انٹرنیٹ بلاک
ایک شہری نے ان کو شہر کے مختلف قبرستانوں میں سالوں سے گندا پانی جمع ہونے کی شکایت بھی کی جس پر چیف جسٹس نے ان کو تحریری طور پر درخواست بھیجنے کی ہدایت کی دورے کے دوران ایس آر پی کے برطرف اہلکاروں نے اپنی برطرفی کیخلاف چیف جسٹس کے سامنے احتجاج بھی کیا جن سے چیف جسٹس نے ملنے کی کوشش کی تاہم رش زیادہ ہونے کی وجہ سے وہ ان سے نہ مل سکے اور ان سے بھی درخواست وصول کی روانگی کے دوران صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی بات چیت میں چیف جسٹس نے ہسپتال کی کارکردگی اور انتظامات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہاکہ کچھ ہسپتالوں کی کارکردگی سے مطمئن ہوں لیکن فی الحال ان کے نام نہیں بتا سکتا چیف جسٹس کے دوران نوجوانوں کے ایک گروپ نے قرآن پاک ہاتھوں میں بھی اٹھا کر احتجاجی مظاہرہ کیا تاہم چیف جسٹس ان سے بھی نہ مل سکے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں