اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ بھارتی دہشتگرد کو فوجی عدالتوں نے باقاعدہ کارروائی کے بعد سزائے موت سنائی ہے۔ اب دیکھتے ہیں آرمی چیف اس کی رحم کی اپیل پر کیا فیصلہ دیتے ہیں۔ اس کے بعد آخری مرحلہ میں صدر پاکستان حتمی فیصلہ کریں گے۔ جہاں تک قونصلر رسائی کا تعلق ہے تو اس سلسلے میں بھارت نے ہمیں مطلوب معلومات فراہم نہیں کیں۔
ایک نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رحم کی اپیل کا 2 ماہ کا وقت ہوتا ہے۔ اب اس کا دورانیہ کم ہے اور دیکھتے ہیں آرمی چیف اس پر کیا فیصلہ دیتے ہیں اور پھر اگلہ مرحلہ صدر سے رحم کی اپیل کا ہے ۔ کلبھوشن کی سزائے موت کا ایک باقاعدہ پروسیجر چلا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ کلبھوشن اکیلا کام نہیں کررہا تھا باقاعدہ ایک نیٹ ورک تھا جس کے بارے میں کلبھوشن نے ہمیں اگاہی دی۔ اس سلسلے میں کافی گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں اور کچھ نیٹ ورک کا خاتمہ بھی کیا گیا ہے، ہم پہلے بھی بارہا کہہ چکے ہیں کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے نہ صرف بھارت کے ایجنٹ یہاں کام کر رہے ہیں بلکہ دوسرے ممالک کی سرزمین کو بھی استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جہاں تک قونصلر رسائی کا تعلق ہے تو ہم نے بھارت سے ایک خط کے ذریعے کچھ معلومات مانگی تھیں اور کہا تھا کہ اس کے بعد آپ کی قونصلر رسائی پر غور کریں گے مگر بھارت نے ہمیں معلومات فراہم نہیں کیں۔
انہوں نے کہا کہ صرف ایران ہی نہیں جس ممالک سے بھی سرحدیں ملی ہیں وہاں مسائل ہوتے ہیں۔ پاکستان کا ایران کے ساتھ ایک تعلق ہے ہماری ملحقہ سرحد میں بہت سارے نیٹ ورک ہیں جن میں انسانی سمگر اور ڈرگ سمگلر موجود ہیں ان کے ذریعے بھی مسائل پیدا ہوئے ہیں، ایران کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات ہیں جو بھی مسائل سر اٹھاتے ہیں ان کے متعلق ہم ایران کے ساتھ اکثر بات کرتے ہوئے اور انہیں حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔