اسلام آباد: جے آئی ٹٰی میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رحمان ملک نے کہا پچھلے 15 دن میں میرے خلاف غلط پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ میں نے تمام دستاویزات جے آئی ٹی کو پیش کر دیں۔ انکا مزید کہنا تھا میں کسی کو نہ پھنسانے آیا ہوں اور نہ ہی کسی کے حق میں بیان دینے آیا ہوں۔ سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی کے حیثیت سے پیش ہوا۔ میں نے جے آئی ٹے کو صدر مملکت کو 2 لکھے ہوئے خط بھی دیئے ہیں۔پہلا خط وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے بنائے گئے ٹرسٹ کے حوالے سے ہے۔
یہ ٹرسٹ ایک سعودی اور امریکی باشندے کے ذریعہ کھولا گیا۔ خط میں شریف خاندان اور ایک شخص شیخ سعید کی مشترکہ منی لانڈرنگ کا ذکر کیا گیا ہے۔ دوسرے خط میں شریف خاندان کی منی لانڈرنگ کی تفصیلات اور شواہد پیش کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا میری رپورٹ سپریم کورٹ میں موجود ہے اور جو رپورٹ میری موجود تھی اس کا ایک، ایک لفط کنفرم کیا ہے جبکہ ایک تفتیش کار کی حیثیت سے مجھے جے آئی ٹی پر اعتماد ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ جے آئی ٹی کسی سے ناانصافی کرے گی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا سیکریٹری داخلہ کوخط لکھا کہ مجھے سیکیورٹی فراہم کی جائے مگر نہیں دی گئی۔ ان کو لگا ہو گا سیکیورٹی نہیں دینگے تو پیش نہیں ہونگا مگر میں خود گاڑی چلا کر آیا۔ اگر آف شور کمپنی میں میرا نام سامنے لے آئیں تو مستعفی ہو کر گھر چلا جاؤں گا۔ سابق وزیر داخلہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رحمان ملک سے جے آئی ٹٰی نے 2 گھنٹے سے زائد پوچھ گچھ کی گئی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں