اسلام آباد:اسلام آباد پولیس نکا کہنا ہے کہ چھ ماہ کی حاملہ خاتون کے ساتھ مبینہ زیادتی کے الزام میں ایک کانسٹیبل کو گرفتار کر لیا گیا۔
اسلام آباد پولیس نے مزید کہا کہ کانسٹیبل کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں رکھا گیا ہے۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایک پولیس افسر نےبتایا کہ کانسٹیبل دارالحکومت پولیس کے ڈولفن ایمرجنسی رسپانس یونٹ سے وابستہ تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسے نون تھانے کے علاقے میں گشت پر تعینات کیا گیا تھا جہاں اس نے خاتون کے ساتھ زیادتی کی۔
انہوں نے کہا کہ سیکشن پی پی سی 376 کے تحت دو دن کی تاخیر کے بعد 20 جولائی کو نون پولیس اسٹیشن میں کانسٹیبل کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔
اس سے قبل سینئر افسران نے معاملے کو ختم کرنے کی کوشش کی کیونکہ وزیر داخلہ 21 جولائی کو اس یونٹ کا باضابطہ افتتاح کرنے والے تھے، اور یونٹ کے کسی اہلکار کی طرف سے کسی خاتون کے ساتھ زیادتی کی خبر یونٹ کے لیے برا امیج لائے گی۔
تاہم، واقعے کی معلومات لیک ہوگئی، لیکن سینئر افسران نے کانسٹیبل کے خلاف الزامات کی انکوائری کے بہانے مقدمے کے اندراج میں تاخیر کی، افسر نے کہا کہ انکوائری سے ثابت ہوا کہ کانسٹیبل نے خاتون کے ساتھ زیادتی کی۔
پولیس نے بتایا کہ حاملہ خاتون کو اس وقت زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے شوہر سے جھگڑے کے بعد مدد لینے پولیس اسٹیشن جارہی تھی، پولیس نے مزید کہا کہ پولیس اسٹیشن جاتے ہوئے اس نے پولیس وردی میں دیکھ کر کانسٹیبل سے رابطہ کیا اور اسے پولیس اسٹیشن کا راستہ دکھانے کی درخواست کی۔
کانسٹیبل نے اسے پولیس اسٹیشن لے جانے کی پیشکش کی، ان کا کہنا تھا کہ وہ خاتون کو تھانے کی بجائے جھنگی سیداں کے ایک فلیٹ میں لے گیا اور مبینہ طور پر اس کے ساتھ زیادتی کی۔