اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ ملک کو گرے لسٹ سے نکالنے کے علاوہ ہمارے پاس چوائس نہیں ہے۔ اپوزیشن ایف اے ٹی ایف بل کو نیب ترامیم سے نہ جوڑے۔ ذاتی مفادات کو ملکی مفادات پر حاوی نہیں ہونے دیں گے۔
شبلی فراز کا نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی شرائط پر آج جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی میں بحث ہوئی۔ اپوزیشن ایف اے ٹی ایف قانون سازی کو نیب سے جوڑ رہی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف قانون سازی پر سودے بازی بڑی بدقسمتی ہے۔ اس قانون کے نام پر اپوزیشن کا رعایت مانگنا درست نہیں ہو گا۔ ہم چاہتے ہیں کہ نیب اور ایف اے ٹی ایف کو الگ الگ دیکھا جائے۔ ہم ایف اے ٹی ایف کے 27 میں سے 14 پوائنٹس پر عمل کر چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق حکومتوں میں کسی نے ملک کا نہیں سوچا، جنہوں نے ملک کو نقصان پہنچایا، وہ قوم کے مجرم ہیں۔ اپوزیشن کی کوشش ہے کہ وہ اس صورتحال سے فائدہ اٹھائے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہمیں کمپرومائز کیے بغیر کچھ چیزیں تبدیل کرنا پڑیں تو کریں گے۔ جس نے بھی ملک کو نقصان پہنچایا، اس کے لیے کوئی چھوٹ نہیں ہونی چاہیے۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ 27 جولائی کو ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے دوبارہ اجلاس ہوگا۔ اپوزیشن کے پاس اچھا موقع ہے۔ ہم ذاتی مفادات کو ملکی مفادات پر کمپرومائز نہیں ہونے دیں گے۔ ہمارے پاس چوائس نہیں، ہم نے ملک کو گرے لسٹ سے نکالنا ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن ایف اے ٹی ایف کو پاکستان کا مسئلہ سمجھ کر ڈیل کرے۔ اگر اپوزیشن ایف اے ٹی ایف کو پاکستان کا مسئلہ نہیں سمجھے گی تو پاکستان کو نقصان ہوگا۔ ہم چاہتے ہیں کہ قانون کا اطلاق منصفانہ ہو۔ یہ قوانین کسی ایک جماعت کے لیے نہیں بنائے جا رہے۔