کراچی: حکومت سندھ نے سزا یافتہ قیدیوں کے بچوں کو تعلیم مکمل کرنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے اہم قدم اٹھایا ہے۔ اس حوالے سے صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ اور وزیر جیل خانہ جات علی حسن زرداری کی مشترکہ صدارت میں اجلاس منعقد ہوا۔
وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ سزا یافتہ قیدیوں کے بچوں کو اسکول سے یونیورسٹی تک تعلیم، نان فارمل ایجوکیشن، اور تکنیکی تعلیم فراہم کرنے کا ماڈل دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ماڈل دیگر صوبوں کے لیے بھی قابل تقلید ہوگا۔
اجلاس میں قیدیوں کے بچوں کی تعلیم کے لیے تفصیلات جمع کرنے کے لیے ایک کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ کمیٹی جیل حکام کے ساتھ مل کر ان بچوں کی فہرست تیار کرے گی، جو تعلیمی سہولیات سے محروم ہیں۔
علی حسن زرداری نے کہا کہ حکومت ان بچوں کی مدد کرے گی جو خاندانی مسائل کی وجہ سے تعلیم مکمل نہیں کر سکے۔ قیدیوں کے بچوں کو ذمہ دار اور محب وطن شہری بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
اجلاس میں سماجی تنظیم ’پیغام پاکستان‘ نے بھی اپنی تجاویز پیش کیں، جن پر تفصیلی غور کیا گیا۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ قیدیوں کے بچوں کو تعلیم یافتہ بنا کر ان کا مستقبل محفوظ بنانا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ حکومت ہر ممکن معاونت فراہم کرے گی تاکہ یہ بچے مستقبل کے قیدی نہیں بلکہ ذمہ دار شہری بن سکیں۔