اسلام آباد: اسلام آباد کی صورتحال بہت ابتر ہے، سینیٹر شیری رحمان کی زیرصدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی نے اسلام آباد میں پانی کی صورتحال پر ایک رپورٹ پیش کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد میں پانی کی سطح ایک بار پھر خطرناک حدوں کے قریب چلی گئی ہے، جس کی وجہ سے لوگوں کو ٹیوب ویل یا پھینے پانی کی تلاش ہو رہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انسٹی ٹیوٹ آف ہیالوتھی میں تحقیق ہوئی، جس کے مطابق، اسلام آباد میں 41 فیصد بور پانی، 27 فیصد فلٹرڈ پانی اور 33 فیصد سپلائی پانی کے نمونے غیر تسلی بخش ہیں۔
ترلائی کے لوگ بڑے پیمانے پر ٹیوب ویل کی تلاش کر رہے ہیں۔
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ وہ اسلام آباد کی صورتحال پر تشویش زدہ ہیں، اور حکومت کو پانی کی صورتحال کو بہتر بنانے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
وہ کہا کہ گزشتہ سال اسلام آباد میں 158 مشتبہ ٹائیفائیڈ بخار کے کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں سے بہت سے لوگ ٹیوب ویل سے پانی پیتے تھے۔
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ لوگوں کی صحت کو خطرا میں ڈالنے والی پانی کی صورتحال پر حکومت کو توجہ دینے کی ضرورت ہے۔