ممبئی :بالی وڈ کے مشہور اداکار سیف علی خان، جو حال ہی میں چاقو کے حملے میں زخمی ہو چکے ہیں اور مکمل صحت یاب نہیں ہو پائے، ایک اور بڑی قانونی مشکل کا سامنا کر رہے ہیں۔ مدھیہ پردیش کی عدالت نے پٹودی خاندان کی 15 ہزار کروڑ روپے مالیت کی جائیدادوں پر عائد حکم امتناع کو ختم کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں ان کی وراثتی جائیدادوں پر حکومت کا قبضہ ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
سیف علی خان کی جائیدادوں میں ان کے بچپن کا مسکن فلیگ اسٹاف ہاؤس، نورالصباح پیلس، دارالسلام، حبیبی کا بنگلہ، احمد آباد پیلس اور دیگر قیمتی اثاثے شامل ہیں۔یہ کیس 1968 کے اینمی پراپرٹی ایکٹ کے تحت چل رہا ہے، جو ان جائیدادوں پر حکومت کو دعویٰ کرنے کا حق دیتا ہے جن کے مالکان پاکستان ہجرت کر گئے تھے۔ سیف علی خان کے نانا نواب حمیداللہ خان کی بڑی بیٹی عابدہ سلطان پاکستان منتقل ہو گئی تھیں، جس کی وجہ سے یہ معاملہ عدالت تک پہنچا۔