واشنگٹن : دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مصنوعی ذہانت کے حوالے سے اعلان پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ اوپن اے آئی کی جانب سے "اسٹار گیٹ پراجیکٹ" کے نام سے نئی کمپنی کے قیام کا اعلان کیا گیا تھا، جس میں اگلے چار سالوں میں پانچ سو ارب ڈالر خرچ کرنے کا منصوبہ ہے۔ اس منصوبے کے تحت امریکا میں اوپن اے آئی کے لیے انفرااسٹرکچر قائم کیا جائے گا اور ابتدائی طور پر سو ارب ڈالر مختص کیے جائیں گے۔
ٹرمپ نے اس اقدام کا کریڈٹ لیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کی بدولت امریکا ٹیکنالوجی میں عالمی سطح پر قیادت کرے گا اور چین کو پیچھے چھوڑ دے گا۔ تاہم، ایلون مسک نے اس اعلان پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس منصوبے کے لیے درکار فنڈنگ کا ابھی تک کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب، اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمین نے ایلون مسک کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ غلط ہیں اور منصوبے پر کام شروع ہو چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بعض اوقات جو کچھ امریکا کے مفاد میں ہوتا ہے وہ کمپنیوں کے مفاد میں نہیں آتا، لیکن انہیں امید ہے کہ مسک امریکی مفادات کو ترجیح دیں گے۔