ٹورانٹو: کینیڈا نے غیرملکی طلبا کے حوالے سے اہم پیغام جاری کیا ہے۔ کینیڈا نے غیر ملکی طلبا کی تعداد میں 35 فیصد کمی کا اعلان کیا ہے۔ کینیڈا میں رواں برس 3 لاکھ 64 ہزار غیر ملکی طلبا کو داخلہ دیا جائے گا۔اس کی وجہ طلبا کی رہائش کے حوالے سے ہاؤسنگ بحران بتایا گیا ہے۔
کینیڈا میں غیر ملکی طلبا کے ویزوں کے اجراء کی حد 2 سال مقرر کی گئی ہے۔ کینیڈا کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 2024 میں غیرملکی طلباء کو 35 فیصد کم داخلے دیے جائیں گے، مجموعی طور پر اس سال کینیڈا کی یونیورسٹی میں تین لاکھ 64 ہزار غیرملکی طلبا کو داخلہ دیا جائے گا۔
کینیڈا کے امیگریشن وزیر مارک ملر نے بتایا کہ ستمبر 2024 کے سیمسٹر سے قبل ویزا کا اجرا محدود کرنے سمیت دیگر ضروری اقدامات کیے جائیں گے، تاکہ ہماری جامعات طالبعلموں کو مناسب اور بہترین معاونت فراہم کرسکیں۔
واضح رہے کہ اس پابندی سےپاکستانی طلباء بھی متاثر ہوں گے۔ غیر ملکی طلبا کی تعداد میں کمی کا فیصلہ عارضی پالیسی کے تحت کیا جا رہا ہے جس پر 2 سال تک عملدرآمد ہوگا۔
اسی طرح ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کے طلبا پر بھی پالیسی کا اطلاق نہیں ہوگا۔ اس پالیسی کا اطلاق 22 جنوری 2024 سے ہوگیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق غیر ملکی طلبا کی تعداد بڑھنے سے کینیڈا میں صحت و رہائش کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔ سال 2022 میں کینیڈا نے 8 لاکھ سے زائد سٹڈی ویزے جاری کئے تھے۔