لاہور: ملک بھر میں بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کے دوران تقریباً 14 سے زائد گھنٹے معطل رہنے کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں بجلی کی بحالی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صبح ساڑھے 7 بجے بریک ڈاؤن ہوا جس کے بعد دن بھر عوام نے بجلی کے بغیر گزارا اور اب بھی اس سے محروم ہیں تاہم 14گھنٹوں سے زائد وقت گزرنے کے بعد مختلف شہروں میں بحالی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پشاورسے وارسک ڈیم سے بجلی بحالی کی ایک کوشش ناکام بھی ہوئی جبکہ آج کے روز ایسا وقت بھی آیا جب پورے ملک میں ایک یونٹ بجلی بھی موجود نہیں تھی۔
وزیر توانائی خرم دستگیر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ملک بھر میں بجلی کی بحالی کیلئے رات 10 بجے تک ڈیڈلائن مقرر کی تھی تاہم 10 بجنے کے بعد بھی بجلی مکمل طور پر بحال نہیں ہو سکی۔
اب تک کی اطلاعات کے مطابق اسلام آباد، لاہور، کراچی، حیدر آباد، کوئٹہ و دیگر شہروں کے مختلف علاقوں میں بجلی بحال ہو چکی ہے اور مزید علاقوں میں بجلی بحالی کیلئے مسلسل کوشش جاری ہے۔
وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پاور جنریشن کے وقت ایک ایک میگا واٹ کو دیکھا جاتا ہے کہ اس سے پاور ٹیرف پر کیا اثر پڑے گا اور موسم سرما میں چونکہ بجلی کی طلب کم ہوتی ہے اس لئے رات کے وقت زیادہ تر سسٹم کو بند کر دیا جاتا ہے اور صبح ایک ایک کر کے سسٹم کو دوبارہ آن کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج صبح سات بجے کے قریب جب ایک ایک کر کے سسٹم کو آن کیا جا رہا تھا تو اس دوران جامشورو اور دادو کے درمیان فریکوئنسی کی کمی کی وجہ سے بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا۔