واشنگٹن : دنیا بھر میں شدید معاشی بحران کے باعث امریکی بینک بھی بڑے پیمانے پر نوکریاں ختم کرنے کی تیاری کر رہے ہیں ۔ امریکی بینکوں سے ہزاروں ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ حالیہ برسوں میں بھرتی ہزاروں افراد کی ملازمت ختم ہو گی۔
امریکی اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق سرمایہ کاری میں کمی کے بعد بینکوں کے اعلیٰ افسران پر اخراجات میں کمی لانے کے لیے بہت زیادہ دباؤ ہے۔ اس لہر کی زد میں وہ ملازمین بھی آئیں گے جو کورونا کی وبا کے دوران نوکری سے نہیں نکالے گئے تھے۔
مالیاتی سروسز کی فرم ’سلور مائن پارٹنرز‘ کے مالک لی ٹھاکر نے کہا کہ ملازمتوں میں کمی لانے کا عمل انتہائی سخت گیری پر مبنی ہو گا۔ یہ ایک ری سیٹ ہے کیونکہ انہوں نے پچھلے دو سے تین برس میں ضرورت سے زیادہ افراد کو بھرتی کیا ہے۔ کریڈٹ سوئس، گولڈمین سیکس، مورگن سٹینلے اور بینک آف نیویارک میلن سمیت کئی بینکوں نے حالیہ مہینوں میں 15ہزار سے زیادہ ملازمتوں میں کمی کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
موڈیز میں عالمی بینکنگ کی شریک سربراہ آنا ارسوو نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ ملازمتوں میں کمی کا یہ مرحلہ مالیاتی بحران کے مقابلے میں زیادہ شدید نہیں ہو گا لیکن سنہ 2000 کے ڈاٹ کام کے کریش کر جانے کے بعد مارکیٹ پر پڑنے والے اثرات سے زیادہ شدید ہو گا۔