جہانیاں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ صدراتی نظام کی کوئی حقیت نہیں اور یہ ایک غبارہ ہے جس کی جلد ہوا نکل جائے گی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ 70 کی دہائی سے زیر بحث ہے اور تحریک انصاف اسے بنانے کے لئے سنجیدہ ہے جبکہ پانچ مرتبہ پی پی اورچار دفعہ ن لیگ نے حکومت کی مگر جنوبی پنجاب صوبہ نہ بن سکا اور جنوبی پنجاب صوبہ کے قیام کے لیے دو تہائی اکثریت درکار ہے تاہم عمران خان کی مشاورت سے دوتہائی اکثرت کے لئے بلاول اور شہباز شریف کو خط لکھ دیا ہے اور خط میں لکھا ہے اگر آپ کی خواہش ہے تو جنوبی پنجاب صوبہ کے لیے مل کر بل اسمبلی میں بھیجتے ہیں۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ سی پیک منصوبہ سست روی کا شکار نہیں ہے اور نہ کوئی جھول ہے بلکہ کورونا کی وجہ سے ترجیحات تبدیل ہوئیں اور او آئی سی کے وزرا خارجہ کے اجلاس سے افغانستان پر عائد پابندیوں کے خاتمہ کے لئے سلامتی کونسل میں بھی قرارداد پیش ہوئی ، او آئی سی نے افغانستان کے لئے ایک ٹرسٹ قائم کیا، امریکہ نے انسانی ہمدردی کے حوالے سے امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ن لیگ 20 ارب روپے کا خسارہ ورثہ میں چھوڑ کر گئی، مہنگی بجلی کے معاہدے نواز شریف کے دور حکومت میں ہوئے جس کا خمیازہ قوم بھگت رہی ہے، حکومت نے مشکل فیصلے کئے اور ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ، مہنگائی حکومت کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے اور ہم اس سے غافل نہیں ، مہنگائی کہ موجد کون ہیں؟ ن لیگی قیادت آئے اور ٹی وی پر مذاکرہ کرے ۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 2019 میں پلوامہ کا ڈرامہ کرکے پاکستان پر حملہ کیا جاتاہے ، نریندر مودی کو جاتی عمرہ میں ساڑھیوں کا تحفہ دے کر ہم نے نہیں بھیجا، ہم نے ابھی نندن کو چائے پلا کر بھیجا اور بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی جبکہ جموں و کشمیر میں مظلوم کشمیریوں پر جاری بھارتی مظالم و جارحیت پر دنیا کے سوئے ہوئے ضمیر کو جگایا اور ن لیگ کی حکومت نے چار سال وزیرخارجہ کا تقرر نہ کر کے پاکستان کو سفارتی طور پر تنہا کرنے کی سازش کی۔