اسلام آباد : ورلڈ بینک ریکوڈیک مائننگ کیس میں پاکستانی حکومت کو چار بلین ڈالر جرمانہ کر سکتا ہے ، انٹرنیشنل سینٹر فار سیٹلمنٹ آف انویسمنٹ ڈسپیوٹ میں آسٹریلوی کمپنی نے شکایت درج کرائی تھی کہ پاکستانی حکومت نے بلوچستان میں ریکوڈیک منصوبے کے لیے ہمارے ساتھ معاہدہ ختم کر دیا تھا جس سے کمپنی کو بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑا تھا ۔
The #Pakistan economy, which is already in crisis, may have to pay a damage claim worth $11 billion after losing the infamous #RekoDiq case, reports @faq1955. #TethyanCopperCompanyPvt #Balochistanhttps://t.co/HjUmUNQWGs
— Asia Times-India (@AsiaTimes_In) January 23, 2019
کمپنی نے عالمی عدالت انصاف میں موقف اپنایا کہ اب پاکستانی حکومت اس معاہدے سے ختم ہونے پر کمپنی کو ہونے والے بھاری نقصان کا اذالہ کرے ، کمپنی نےاپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس کو مجموعی طور پر گیارہ بلین ڈالر کا خسارہ اٹھانا پڑا ہے ۔
عالمی عدالت نے مجموعی رقم کی طلبی تو نہیں کر ے گی لیکن یہ طے ہے کہ کم سے کم چار بلین ڈالر کی خطیر رقم پاکستانی حکومت کو ادا کرنی پڑے گی ، عالمی عدالت اس سلسلے میں جلد پاکستانی حکومت کو نوٹس جاری کر سکتی ہے ۔
And then there is the Reko Diq case where again, there were several out of turn concessions granted to the company which became controversial. These cases suggest that there needs to be a conversation about how the govt should conduct its business while granting concessions
— Aqil Sajjad (@AqilSajjad) January 21, 2019
تاحال ابھی تک تاریخ طے نہیں ہوئی ہے کہ کس تاریخ کو پاکستانی حکومت کو لیگل نوٹس بھیجا جائے گا جس میں واضح طور پر درخواست کی جائے گی کہ آسٹریلوی کمپنی کے نقصان کا ازالہ کیا جائے ۔