تل ابیب: امریکی نائب صدر مائیک پینس نے کہا ہے کہ 2019 کے آخر تک امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کر دیا جائے گا،ادھر تقریر کے دوران اسرائیلی پارلیمنٹ کے عرب ممبران نے یروشلم فلسطین کا دارالحکومت کے بینرز کے ساتھ احتجاج کیا جس کے باعث امریکی نائب صدر کو تقریر روکنی پڑی۔
میڈیارپورٹس کے مطابق مائیک پینس نے یہ بات اسرائیل کے دورے کے دوران اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران کہی۔ امریکی نائب نے کہا کہ 2019 کے آخر تک امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کر دیا جائے گا جبکہ تقریر کے دوران اسرائیلی پارلیمنٹ کے عرب ممبران نے یروشلم فلسطین کا دارالحکومت کے بینرز کے ساتھ احتجاج کیا جس کے باعث امریکی نائب صدر کو تقریر روکنی پڑی۔
اس احتجاج کے جواب میں مائیک پینس نے مسکراتے ہوئے کہا کہ یہ بہت اچھی بات ہے کہ میں جمہوری نظام سے خطاب کر رہا ہوں، ہم فلسطینی قیادت سے استدعا کرتے ہیں کہ مذاکرات کی میز پر دوبارہ آئیں کیونکہ امن صرف مذاکرات کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔