کمپالا: افریقی ملک یوگنڈا میں انجینئرز نے ایسی اسمارٹ جیکٹ ایجاد کی ہے جس کے ذریعہ نہایت کم وقت میں نمونیا کی تشخیص کی جاسکے گی۔
اس ایجاد کے خالق اولیویا کوبورونگو نامی طالبہ ہے جسے اس ایجاد کا خیال اس وقت آیا جب اس کی دادی اس مرض کا شکار ہوگئیں اور مرض کی درست تشخیص نہ ہونے کے باعث وہ انہیں ایک سے دوسرے اسپتال تک لے کر گھومتے رہے۔
اولیویا نے اس خیال کا اظہار کچھ انجینئرز اور ڈاکٹرز کے ساتھ کیا اور کچھ ہی عرصہ بعد ’ماما اوپ‘ (مدرز ہوپ ۔ ماں کی امید) نامی میڈیکل کٹ تخلیق کرلی گئی۔ اس کٹ میں ایک اسمارٹ جیکٹ اور موبائل فون ایپلی کیشن شامل ہے جو نمونیا کی تشخیص کر سکتی ہے۔
نمونیے کی تشخیص کے لیے اس جیکٹ کو متاثرہ بچے کو پہنایا جائے گا جس کے بعد جیکٹ میں موجود سینسرز بچے کے پھیپھڑوں کی آواز، اس کے درجہ حرارت اور سانس کی آمد و رفت کی رفتار سے مرض کی تشخیص کریں گے۔
اس کے بعد یہ سینسرز بلو ٹوتھ کے ذریعہ جمع شدہ ڈیٹا کو موبائل فون کی ایپ میں بھیجیں گے جو اسی مقصد کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔ ایپ میں موصول شدہ ڈیٹا کی جانچ کے بعد مرض کی نوعیت اور اس کی شدت کا اندازہ لگایا جاسکے گا۔
واضح رہے کہ نمونیا، ملیریا اور ٹی بی کی تشخیص کا واحد ذریعہ اسٹیتھو اسکوپ کے ذریعہ پھیپڑوں کی آواز سننا ہے جو ان تینوں امراض میں غیر معمولی ہوجاتی ہے۔ سانس سے متعلق امراض میں پھیپھڑوں سے چرچرانے کی آوازیں آتی ہیں۔
یکساں طریقہ تشخیص کے باعث اکثر نمونیا کو ملیریا سمجھ کر اس کا علاج کیا جاتا ہے اور اس دوران وہ وقت گزر جاتا ہے جس میں نمونیا کا بروقت علاج کر کے اسے جان لیوا ہونے سے بچایا جاسکتا ہے۔