حماس کا اسرائیل کی جانب سے قیدیوں کی رہائی موخر کرنے پر سخت ردعمل

حماس کا اسرائیل کی جانب سے قیدیوں کی رہائی موخر کرنے پر سخت ردعمل

بیروت : اسرائیل کی جانب سے 6 یرغمالیوں کے بدلے 600 سے زائد فلسطینی قیدیوں کی رہائی نہ کرنے پر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ حماس کی طرف سے اسرائیلی قیدیوں کی عزت کو مجروح کرنے والی تقریبات اور پراپیگنڈے کا فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے عمل پر منفی اثر پڑا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان قیدیوں کی رہائی کو موخر کر دیا گیا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم کے اس اقدام پر حماس نے شدید تنقید کی اور کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم جنگ بندی معاہدے کو سبوتاژ کرنے کے لیے گھناؤنا کھیل کھیل رہے ہیں۔ حماس نے مزید کہا کہ غزہ میں قیدیوں کی رہائی کا منظر دو اسرائیلی یرغمالیوں نے گاڑی سے دیکھا، اور ان دونوں نے اپنی حکومت سے اپیل کی کہ ان کی رہائی ممکن بنائی جائے۔

اس کے علاوہ، لبنان میں حزب اللہ کے شہید سربراہ حسن نصراللہ کی تدفین آج بیروت میں ہوگی، جس میں مختلف ممالک سے لوگ لبنان پہنچ رہے ہیں۔ اس دوران لبنان کے دارالحکومت بیروت سمیت پورے ملک میں سکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

مصنف کے بارے میں