سی سی پی او لاہور تبادلہ کیس، جسٹس اعجاز الاحسن کا تحریر کردہ فیصلہ جاری 

سی سی پی او لاہور تبادلہ کیس، جسٹس اعجاز الاحسن کا تحریر کردہ فیصلہ جاری 
سورس: File

لاہور : سپریم کورٹ نے سابق سی سی پی او لاہور تبادلہ کیس میں تحریری حکمنامہ جاری کردیا ۔ حکمنامہ جسٹس اعجاز الاحسن نے تحریر کیا۔

حکمنامہ میں کہا گیاہے کہ عدالت کو بتایا گیا متعدد انتظامی افسران کے تبادلے کیے گئے،الیکشن کمیشن نے کہا تبادلے زبانی احکامات کی بنیاد پر کیے گئے، عدالت نے پوچھا کیا الیکشن کمیشن کو تحریری طور پر آگاہ کیا گیا۔

الیکشن کمیشن ریکارڈ سے یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا، بظاہر الیکشن کمیشن کا زبانی احکامات کی روشنی میں تبادلے کرنا عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے ۔ تبادلوں سے متعلق پہلے ہی چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ کیس سن رہا ہے، وہی عدالت اس معاملے کو دیکھے، سی سی پی او لاہور کو تبدیل کرنے کا نوٹیفیکیشن معطل کیا۔

سی سی پی او لاہور کے تبادلے کے خلاف درخواست کی سماعت جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی تھی۔ اسی کیس کی سماعت کے دوران دونوں ججوں نے چیف جسٹس سے  پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن کی شیڈول جاری نہ ہونے پر سوموٹو لینے کی استدعا کی تھی۔

دونوں معزز ججز کی درخواست پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے از خود نوٹس لے کر سپریم کورٹ کا 9 رکنی لارجر بنچ تشکیل دیا ہے جس میں دونوں ججز کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ 

مصنف کے بارے میں