راولپنڈی: شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کئے جانے والے آپریشن میں دہشتگرد کمانڈرحسن عرف سجنا ہلاک ہو گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق میر علی میں خفیہ معلومات پر آپریشن کیا گیا اور دوران آپریشن دہشتگردوں سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور فائرنگ کے تبادلے میں دہشتگرد کمانڈرحسن عرف سجنا ہلاک ہو گیا۔ دہشتگرد حسن میر علی میں 4 خواتین کے قتل میں ملوث تھا اور اس کا تعلق کالعدم تنظیم کے حافظ گل بہادر گروپ سے تھا۔
خیال رہے کہ 20 فروری کو سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے ملک خیل میں خفیہ اطلاعات پر آپریشن کیا۔ آپریشن میں مطلوب کمانڈر رحمت عرف خالد سمیت 2 دہشتگرد ہلاک ہو گئے تھے ۔ دہشتگردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں حوالدار شہزاد رضا شہید ہوئے۔ دہشتگرد رحمت بارودی سرنگیں بنانے کا ماہر اور فورسز پر حملوں میں ملوث تھا۔ دہشتگرد کمانڈر اغوا برائے تاوان، بھتہ میں بھی ملوث تھا۔ آپریشن کے دوران بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔
رواں ماہ 17 فروری کو سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں آپریشن کرکے 3 دہشتگردوں کو جہنم واصل کر دیا تھا۔ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے یہ کامیاب آپریشن خفیہ اطلاع پر کیا گیا تھا۔ ہلاک دہشتگردوں کا تعلق علیم خان خوشالی گروپ سے تھا۔
15 فروری کو صوبہ بلوچستان کے ضلع کچلاک کے علاقے ہوشاب میں دہشت گردوں نے ایف سی چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سی چیک پوسٹ پر کی گئی فائرنگ کے نتیجے میں سپاہی اسد مہدی شہید ہو گئے تھے۔
اس سے پہلے بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کی چیک پوسٹ پر مسلح دہشت گردوں کے حملے کے دوران 7 اہلکار شہید ہو گئے تھے۔شہید ہونے والے اہلکاروں میں سپاہی شیر زمان، جمال، عبدالروَف، فقیر محمد، نائب صوبیدار گلزار، سپاہی فیصل اور عبدالوکیل شامل تھے۔
جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین میں رواں ماہ 12 فروری کو سیکیورٹی کی چیک پوسٹ پر حملہ ہوا۔ سیکیورٹی فورسز کی بروقت جوابی کارروائی سے 4 دہشت گرد ہلاک ہو گئے جبکہ دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں 4 جوان بھی شہید ہو گئے تھے۔ شہدا میں لانس نائیک عمران علی، سپاہی عاطف جہانگیر شامل ہیں ان کے ساتھ ساتھ شہدا میں سپاہی عزیز، سپاہی انیس الرحمان شامل تھے۔
4 فروری کو سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں آپریشن کر کے چار دہشتگردوں کو جہنم واصل کر دیا تھا۔ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے دو جوان شہید اور چار زخمی ہو گئے تھے۔
یکم فروری کو سیکیورٹی فورسز نے پاک افغان بارڈر کے قریب لوئر دیر میں آپریشن کیا تھا ۔ آپریشن دہشت گردوں کی دراندازی کی کوشش ناکام بنانے کیلئے کیا گیا تھا آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد مارے گئے۔ دہشتگردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور گرینڈ برآمد ہوئے تھے
ہلاک دہشتگردوں میں عابد، یوسف خان کا تعلق سوات اور عبدالستار کا تعلق مردان سے ہے۔ ہلاک دہشتگرد 2019 میں سوات میں ٹارگٹ کلنگ کے کئی واقعات میں ملوث تھے۔ ہلاک دہشتگردوں نے کئی عمائدین کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔
رواں سال 14 جنوری کو پاک فوج کے جوانوں نے شمالی وزیرستان میں خفیہ اطلاعات پر آپریشنز کیا تھا ۔ آپریشن میں دھماکا خیز مواد بنانے والے ماہر سمیت 2 دہشتگرد ہلاک ہو گئے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں 3 جوان شہید ہوئے تھے ۔ شہید ہونے والوں میں سپاہی آذیب، ضیاء الاسلام، لانس نائیک عباس خان شامل تھے۔
گزشتہ سال 24 دسمبر کو شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سیکیورٹی فورسز پر دہشتگردوں نے فائرنگ کی۔ جس کے نتیجے میں ایک جوان شہید اور 7 جوان زخمی ہو گئے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ، 2 دہشتگرد ہلاک اور 10 زخمی ہوئے۔ 22 دسمبر کو سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے علاقے آواران میں خفیہ اطلاعات پر آپریشن کیا ۔ فائرنگ کے تبادلے میں 10 دہشت گرد مارے گئے۔ آپریشن میں بڑی تعداد میں اسلحہ، مواصلاتی آلات کو بھی برآمد کر لیا گیا۔ دہشتگرد سیکورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے۔ 20 دسمبر کو انہی دہشتگردوں کی فائرنگ سے لانس نائیک اقبال شہید ہوئے تھے۔
19 نومبر کو شمالی وزیرستان میں ہی دہشتگردوں نے پاک فوج کی چیک پوسٹ پر فائرنگ کر کے ملک ک حفاظت پر مامور دو جوانوں کو شہید کر دیا تھا۔ اس حملے میں ایک سپاہی بھی زخمی ہوا تھا۔ شہدا میں 32 سالہ حوالدار مطلوب احمد اور سپاہی سلمان شوکت شامل تھے۔