ممبئی ، بھارت میں جنسی طاقت میں اضافے کے لئے گدھے کے گوشت کا استعمال بڑھ گیا ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست آندھراپردیش کے متعدد اضلاع میں گدھے کے گوشت سے بنے ہوئے کھانوں کی مقبولیت میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ آندھراپردیش کے اضلاع مغربی گوڈاواری ،کرشنا ،گنہڑسمیت مختلف علاقوں میں باقاعدہ طورپر گدھوں کو ذبح کرکے اس کا گوشت کھانوں میں استعمال کیا جارہا ہے ۔ تاہم یہ کام چھپ چھپا کر ہورہا ہے قانونی طورپر اس کی ممانعت ہے ۔
گدھے کے گوشت کے شوقین حضرات کا کہنا ہے کہ گدھے کا گوشت بہت طاقتور ہوتا ہے اور اس کو کھانے سے مردانہ طاقت میں اضافہ ہوتا ہے ۔جنسی طاقت میں اضافے کے لئے بھارت میں اس وقت گدھا خوری میں ہی اضافہ نہیں ہورہا بلکہ گدھی کا دودھ بھی بہت زیادہ پیا جانے لگا ہے ۔
قانونی طورپر ممانعت کی وجہ سے گدھا خوروں کو گدھے کا گوشت مہنگے داموں خریدنا پڑتا ہے ۔ رپورٹس کے مطابق گدھا خوری کی وجہ سے گدھوں کی قلت پیدا ہونے کا بھی اندیشہ بڑھتا جارہا ہے ۔
پرکشش منافع کے باعث بہت سے جرائم پیشہ گروہ اب اس کاروبار میں کود پڑگئے ہیں اور گدھے کا گوشت فروخت کررہے ہیں۔ یہ گروہ محض گدھا گوشت ہی فروخت نہیں کررہے بلکہ اس کی کھالوں سے بھی خوب منافع کمارہے ہیں۔
گدھوں کی قلت کی وجہ سے جانوروں کے حقوق کی تنظمیں بھی ایکٹو ہوچکی ہیں اور مودی سرکار سے گدھا خوری اور اس غیر قانونی تجارت کی روک تھام کا مطالبہ کررہی ہیں۔ این جی اوز کے عملے نے ثبوت کے لیے گدھا گوشت کی فروخت کی تصاویر کھینچ کر اور ویڈیوز بناکر قانونی کارروائی کے لیے سرکاری افسران کے حوالے کردی ہیں۔ این جی اوز نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ اگر گدھوں کو نہ بچایا گیا تو پھر وہ چڑیا گھر میں ہی دیکھنے کو ملیں گے۔
دوسری طرف سرکاری افسران نے خبردار کیا ہے کہ گدھوں کے غیر قانونی گوشت کی فروخت میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ گدھوں کے گوشت اور دودھ میں جنسی قوت کی تاثیر ہونا لوگوں کی غلط فہمی ہے۔