برلن: غیر ملکی میڈیا کے مطابق جرمنی کے شہر ڈیگن ڈروف کی مقامی عدالت نے ایک سابق پادری کو بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے جرم میں ساڑھے آٹھ برس قید کی سزا سنائی ہے۔
فیصلے کے مطابق مجرم نے 1990 کے بعد سے پانچ بچوں کے ساتھ سو سے زائد مرتبہ جنسی زیادتی کی۔ اس کے علاوہ اسے بچوں کو جسمانی طور پر نقصان پہنچانے، دستاویزات میں گڑ بڑ کرنے، بچوں کی فحش فلمیں رکھنے اور ایک 18 سالہ لڑکی سے زیادتی کی کوشش کا الزام بھی ثابت ہوا ہے۔
عدالت کی جانب سے پادری کا نام خفیہ رکھا گیا ہے لیکن جرمن میڈیا کے مطابق مجرم کا نام تھوماس ماریا بی ہے لیکن آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
مقامی عدالت کے جج تھوماس ٹراؤٹ وائن نے فیصلے میں کہا ہے کہ سابق پادری کو سزا مکمل ہونے کے بعد بھی جیل میں رکھا جا سکتا ہے لیکن یہ فیصلہ اس کے نفسیاتی علاج کے نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ تھوماس ماریا بی نامی سابق پادری اس سے قبل بھی جنسی الزامات کے تحت 2003 سے 2009 تک جیل میں رہا ہے جب کہ 2008 میں چرچ کی ایک عدالت نے بھی مجرم سے پادری کا عہدہ واپس لے لیا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں