لاہور; ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہا کہ ریسکیو کو دھماکے کے کچھ دیر بعد اطلاع ملی ، ہم اس کی اصل وجوہات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ دھماکہ کس نوعیت کا تھا اور اس میں کیا مواد استعمال کیا گیا ، ان کا کہنا تھا کہ ریسکیو آپریشن مکمل کیا جا چکا ہے ، اس دھماکے میں 8 جاں بحق اور 30 زخمی ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ فرانزک لیبارٹری سے تحقیقات مکمل ہونے کے بعد حقائق سامنے آ سکیں گے ، ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہا کہ لاہور میں دھماکے کا صرف ایک ہی واقعہ ہوا ہے اور گلبرگ میں ہونے والے دوسرے دھماکے کی اطلاع غلط ہے ۔ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے کہا کہ حادثے کی تحقیقات کا عمل جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دھماکے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کرنے کے بعد مرنے والوں کی میتیوں کو منتقل کر رہے ہیں اور اس کے بعد ہی اصل صورتحال واضح ہوسکے گی ، انہوں نے کہا کہ دھماکے کے وقت زیر تعمیر عمارت میں مزدور کام کر رہے تھے تاہم دھماکے میں گیس لیکج یا دہشتگردی کے عنصر کی تصدیق یا تردید فی الحال نہیں کرسکتے ۔