کراچی :درگاہ لعل شہبازقلندر پر ہونے والے بم دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں۔ تحقیقاتی حکام کے مطابق سیہون دھماکہ کرنے والا خودکش بمبار مزار میں اکیلا نہیں تھا، بمبار کے دو دروازوں سے داخلے میں ناکام ہونے پر 3 سہولت کار مدد کو آئے۔ذرائع کے مطابق، سیہون دھماکہ کرنے والا خودکش بمبار مزار میں اکیلا نہیں تھا۔ دو دروازوں سے داخل ہونے میں ناکامی پر 3 سہولت کار خودکش بمبار کی مدد کو آئے۔ پہلے سہولت کار داخل ہوئے، پھر خودکش بمبار اندر پہنچا۔
بمبار کے پھٹنے سے چند لمحے پہلے سہولت کار باہر نکل گئے۔ذرائع کے مطابق حملہ آور نے وڈھ سے خضدار تک کچے کا راستہ استعمال کیا۔ خودکش بمبار کی جانب سے موبائل فون استعمال نہ کرنے کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔