کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی آج دنیا کے لیے سب سے بڑا مسئلہ بن چکا ہے، اور یہ خاص طور پر ہماری آنے والی نسلوں کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے حالیہ سیلابوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان قدرتی آفات سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کی شدت کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے۔
سندھ یونیورسٹی جامشورو کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ماضی میں ہمارے بزرگوں نے موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج کو وہ اہمیت نہیں دی جو آج اس کا تقاضا ہے۔ "اگر ہم نے پہاڑوں پر برف پگھلنے کے اثرات پر فوری توجہ نہ دی، تو مستقبل میں سیلابوں کے بے پناہ خطرات ہمیں درپیش ہوں گے۔"
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان ابھی تک موسمیاتی تبدیلی کے خطرات کو سمجھنے اور ان سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ "اگر ہم نے اس مسئلے کو حل نہ کیا تو آنے والی نسلوں کے لیے یہ ایک بہت بڑا بحران بن جائے گا۔ ہمیں جنگی بنیادوں پر تیاری کرنا ہوگی، خاص طور پر گلگت بلتستان سے لے کر دریائے سندھ کے آخر تک۔"
انہوں نے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے حوالے سے کہا کہ پاکستان میں وہ لوگ جو ترقیاتی منصوبے تیار کرتے ہیں، وہ صرف موجودہ بجٹ کے مطابق منصوبے بنا رہے ہیں اور آنے والے دس سالوں کی ضروریات کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ "یہ لوگ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو اہمیت نہیں دے رہے۔ ہمیں اس بات کی ضرورت ہے کہ ہم موسمیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے ایک مستحکم اور ماحول دوست انفرا اسٹرکچر تیار کریں۔"
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کو بجلی کی پیداوار کے روایتی ذرائع سے ہٹ کر متبادل اور ماحول دوست توانائی کے ذرائع جیسے ونڈ، سولر اور ہائیڈروپاور پر توجہ دینی چاہیے۔ "ہم کیوں مہنگی بجلی اپنے عوام کو دے رہے ہیں؟ ہمیں سستی اور صاف توانائی کی طرف جانا ہوگا، اور اس کے لیے نوجوانوں کی مدد ضروری ہے۔"
بلاول بھٹو نے کہا کہ نوجوان ملک کی معاشی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں اور اگر وہ موسمیاتی تبدیلی اور دیگر مسائل کے حل کے لیے آگے آئیں تو پاکستان ایک مضبوط اور ترقی یافتہ ملک بن سکتا ہے۔ "آج کے دور میں فائبرآپٹیکل کیبل اور جدید انٹرنیٹ انفرا اسٹرکچر کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔ یہ ہماری ترقی کے لیے ضروری ہیں۔"
انہوں نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی آواز ملک کی ترقی میں اہمیت رکھتی ہے اور ان کو اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنی چاہیے۔ "ہمیں اپنے ڈیجیٹل حقوق کے لیے لڑنا ہوگا کیونکہ ہمارے بزرگوں نے ہمیشہ اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھائی ہے، اور آج بھی ہمیں یہی کرنا ہے۔"
بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک کے روشن مستقبل کے لیے ضروری ہے کہ ہم موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں، اور اس کے لیے نوجوانوں کا کردار اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ "نوجوانوں کے لیے ملک کی خدمت کرنے کا وقت آ چکا ہے۔ وہ نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر بھی کامیاب ہو سکتے ہیں، بشرطیکہ وہ اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کریں اور ایک پائیدار مستقبل کے لیے کام کریں۔"
بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں نوجوانوں کو دعوت دی کہ وہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور پاکستان کو ایک پائیدار ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے اہم کردار ادا کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں اگر ہم موسمیاتی تبدیلی اور دیگر بحرانوں کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں مشترکہ طور پر کام کرنا ہوگا اور اس کے لیے نوجوانوں کی قیادت ضروری ہے۔