کراچی:وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے عالمی بینک کے تعاون سے قائم ریسکیو 1122 کے ہیڈکوارٹر کا افتتاح کیا ۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ ریسکیو سندھ ایمرجنسی سروس عالمی بینک کے سندھ ریزیلنس پراجیکٹ کے تحت قائم کیا گیا ، سندھ حکومت کی جانب سے پہلا ریسکیو سروس شروع کیا گیا ہے، اسٹیٹ آف آرٹ پوسٹ میڈیکل ہیلتھ فیسلٹی کراچی کے 4 اضلاع سمیت لاڑکانہ میں شروع ہوچکاہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں ریسکیو 1122 کے ذریعے ایمبولینس سروس فائر سروس اربن سرچ اینڈ ریسکیو سروس ، واٹر ریسکیو سروس مہیا کی جائے گی، اس کے علاوہ ریسکیو سروس ، لاڑکانہ ، ٹھٹھہ ، سجاول، قمبر،شہدادکوٹ اور حیدرآباد میں بھی موجود ہے، کل سےبدین میں بھی سروس کاآغاز کردیا جائے گا ۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہناتھا ریسکیو سروس مرکزی شاہراہوں پر ہر 50 کلومیٹر پر شروع کی جائے گی، 107 کیڈٹس کے پہلے بیچ کو خصوصی تربیت دے کر ریسکیو کا کام دیا گیا ہے، 315 کے نئے بیچ کی ٹریننگ جاری ہے، ایمرجنسی سروس کو جدید طریقوں سے آپریشنل کیا جارہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔
موجودہ سیاسی صورتحال پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ گورنر کو اختیار ہے کہ وہ اسمبلی اجلاس بلاکر وزیراعلیٰ کو عدم اعتماد لینے کا کہیں،ا گروزیراعلیٰ پنجاب کے پاس 186 ممبر ہیں تو اجلاس بلاکر اعتماد کا ووٹ لیں، یہ کہنااسمبلی اجلاس دوبارہ نہیں بلایاجاسکتا،انتہائی مضحکہ خیز بات ہے، وفاق میں پیپلز پارٹی حکومت کی اتحادی ہے، کسی فرد کی اپنی رائےہوسکتی ہے،اتحادی مل کر کام کر رہے ہیں۔
مرادعلی شاہ نے کہا کراچی میں اسٹریٹ کرائمز میں اضافے پر تشویش ہے، مسئلہ یہ ہے مجرم گرفتار ہوتا ہے تو کچھ دن میں ضمانت ہو جاتی ہے، این ای ڈی طالب علم کا قتل کرنے والا چند دن پہلے جیل سے رہا ہوا ہے۔
ترجمان سندھ حکومت کے مطابق کراچی میں ریسکیو 1122 کے موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کے ہمراہ مشیر قانون مرتضیٰ وہاب اور رسول بخش چانڈیو بھی موجود تھے۔