اسلام آ باد : پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے جو معاونت ہمیں حاصل تھی وہ موجودہ حکومت کو حاصل نہیں۔
اسلام آباد میں بین الاقوامی میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کوئی شک نہیں 3 سال پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں تعمیری ورکنگ ریلیشن شپ رہا، سول و عسکری اداروں کے درمیان اشتراک کا براہ راست فائدہ ملک کو ہوا ، سب جانتے ہیں جنرل باجوہ نے امریکی انتظامیہ سے آئی ایم ایف معاملے میں مدد مانگی ۔
انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ فوج کو کمزور کر کے ایک مضبوط ریاست نہیں بن سکتے لیکن اسٹیبلشمنٹ کا سیاسی کردار تنقید کی زد میں آتا ہے۔ رجیم چینج آپریشن کے نتائج ملک کیلئے نقصان دہ ہیں، پاکستان کا بنیادی بحران سیاسی ہے جس کا خمیازہ معیشت بھگت رہی ہے۔ معاشی حکمت عملی کو ایکسچینج ریٹ کو قابو میں رکھنے پر لگا دیا گیا ہے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ مزاحمت کی شکل تبدیل ہوتی رہتی ہے، اگلا مرحلہ اسمبلیوں کی تحلیل کا ہے، ارکان اسمبلی اسپیکر کے پاس جائیں گے تاکہ ان کے استعفے منظور کیے جائیں، موجودہ بندوبست اقتدار میں رہا تو ہمارا سیاسی فائدہ ہے، لیکن ملک کیلئے نقصان دہ ہے۔