استنبول: ترکی اور قطر نے افغانستان میں کابل بین الاقوامی حامد کرزئی ایئر پورٹ کو مشترکہ طور پر چلانے پر اتفاق کیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’انادولو‘ سے بات کرتے ہوئے سفارتی ذرائع نے بتایا کہ حال ہی میں ترکی اور قطری وفود کے درمیان ہوائی اڈے کو ایک ساتھ چلانے کے لیے مختلف مذاکرات کیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ترک اور قطری کمپنیوں کے درمیان دوطرفہ شراکت داری کی بنیاد پر ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ یہ معاہدہ اس وقت کیا گیا جب وزیر خارجہ ترکی-قطر سپریم اسٹریٹجک کمیٹی کے 7ویں اجلاس کے لیے دوحہ میں تھے۔
7 دسمبر کو طے پانے والے معاہدے کے نتیجے میں بتایا گیا کہ ترکی کے ایک تکنیکی وفد نے قطری فریق کے ساتھ ہم آہنگی کے لیے دوحہ کا سفر کیا تھا۔ دوحہ ملاقاتوں کے بعد توقع کی جارہی ہے کہ ترک اور قطری حکام پر مشتمل مشترکہ وفد کابل کا سفر کرے گا جہاں وہ عبوری افغان حکومت کے حکام کے ساتھ ہوائی اڈے کے معاہدے پر بات چیت کرے گا۔
واضح رہے کہ وفد افغان حکام کو اپنے مطالبات اور توقعات سے آگاہ کرے گا۔ توقع ہے کہ ترک قطری وفد افغان فریق سے ملاقات کے بعد صورتحال کا جائزہ لے گا۔ رواں برس 26 اگست کو افغان طالبان نے ملک کے سب سے بڑے ہوائی اڈے کو فعال رکھنے کے لیے ترکی سے تعاون مانگا تھا۔
افغان طالبان نے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد کابل ایئرپورٹ کو چلانے کے لیے ترکی سے مدد کی درخواست سے متعلق تصدیق نہیں کی تاہم ترکی کے 2 اعلیٰ حکام نے اس کی تصدیق کی تھی۔