لاہور: گھریلو جھگڑوں ، غربت ، بیروزگاری اور دیگر مسائل کی وجہ سے خاندانی نظام شدید توڑ پھوڑ کا شکار ہوگیا ، ایک سال میں لاہور کی ایک لاکھ سے زائد خواتین طلاق اور خلع کے لئے عدالت جاپہنچیں ۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں خاندانی نظام ٹوٹ پھوٹ کی خطرناک حدوں کو چھونے لگا ہے ۔ غربت مہنگائی بیروزگاری اور دیگر مسائل کی وجہ سے گھریلو جھگڑوں میں شدید اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ۔ جس کی وجہ سے طلاق اور خلع کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے ۔
ذرائع کے مطابق رواں سال 2021 میں ایک لاکھ خواتین نے خلع کے لیے عدالتوں سے رجوع کیا اور 10 ہزار سے زائد خواتین کو خلع کی ڈگریاں جاری کردی گئیں۔ لاہور کی فیملی کورٹس میں 60 ہزار کے قریب خلع کے کیسز زیر سماعت ہیں۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین پر تشدد، عدم برداشت نے میاں بیوی جیسے مقدس رشتے میں دراڑیں ڈال دیں۔ معمولی گھریلو لڑائی جھگڑوں اور تلخ کلامی پر خلع لینے کی شرح میں بہت اضافہ ہوا ہے اور لاہور کی عدالتوں میں طلاق اور خلع کے کیسز کے انبار لگے پڑے ہیں ۔
قانونی ماہرین کے مطابق خلع کے کیسز میں روز بروز اضافہ کی بڑی وجہ ساس بہو کی لڑائی ، پسند کی شادی ، عدم برداشت اور ناساز گار معاشی حالات جیسے عوامل ہیں ۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق لاہور کی فیملی کورٹ میں روزانہ ڈیڑھ سو سے زائد خلع کی درخواستیں دائر ہوتی ہیں۔