ممبئی : بھارتی اداکاراؤں جیکولین فرنینڈس اور نورا فتیحی نے منی لانڈرنگ کے بدلے مہنگے گفٹ لینے کا اعتراف کرلیا ۔ دونوں اداکارائیں دو سو کروڑ کی منی لانڈرنگ میں ملوث عالمی ٹھگ سوکیش کے خلاف گواہی دینے پربھی تیار ہوگئیں ۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی معروف اداکارائیں جیکولین فرنینڈس اور نورا فتیحی نے تحقیقاتی اداروں کے سامنے دوسوکروڑ کی منی لانڈرنگ میں ملوث سوکیش چندرشیکھر سے منی لانڈرنگ کے بدلے مہنگی گاڑیاں پرندے اور دیگر قیمتی تحائف لینے کا اعتراف کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ہرقسم کی کارروائی میں تعاون کے لئے تیار ہیں ۔
تحقیقاتی اداروں انورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ دونوں اداکاراؤں نے تحقیقاتی ٹیم کے سامنے اعتراف کیا کہ انہوں نے مہنگے تحائف کے بدلے منی لانڈرنگ میں سوکیش چندرشیکھر کا ساتھ دیا تھا جس کے بعد تحقیقاتی اداروں نے ان مہنگے تحائف کو ضبط کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی ٹھگ سوکیش چندرشیکھر نے دسمبر 2020 اور اگست 2021 کے درمیان جیکلن فرنینڈس کو 10 کروڑ روپے اور اُس سے زیادہ کے گفٹ دئیے جبکہ ایک ای میل میں چندرشیکھر کو 15 لاکھ روپے واپس کرنے کے لئے وعدہ بھی کیا گیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نورا فتیحی نے تحقیقاتی ٹیم کو بتایا ہے کہ حکومتی ادارے اگر سوکیش چندرشیکھر کی طرف سے دی گئی مہنگی بی ایم ڈبلیو کو ضبط کرنا چاہتی ہے تو ان کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ میں چندرشیکھر کے بیک گراؤنڈ سے واقف نہیں تھی ۔
حکام کا کہنا ہے کہ دونوں اداکاراؤں کو مہنگے تحائف آنے والے دنوں میں پراجیکٹس کے لئے دیئے گئے تھے لیکن پراجیکٹس مکمل نہیں ہوئے لیکن دونوں اداکاراؤں کو رقوم کے تبادلے کے لئے استعمال کیا گیا ۔ حکام کی طرف سے یہ مہنگے تحائف جن میں گاڑیاں اور مہنگے پرندے شامل ہیں ان کو حکومتی تحویل میں لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔