اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کی غریب مکائو مہم کے تحت آئی ایم ایف کی تابعداری جاری ہے اور ایک دفعہ پھر بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھانے کی تیاری ہو رہی ہے۔
منصورہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ قرضے چند ماہ کے لیے مؤخر کروانا مسئلے کا حل نہیں بلکہ معیشت کو اسلامی اصولوں پر ڈھالنا ہو گا اور اسے استعمار کے شکنجوں سے آزاد کروانا ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی آئی ایم ایف سے قرضوں کی اگلی قسط کے حصول کے لیے بات چیت ہو رہی ہے جس کے نتیجے میں مہنگائی کا ایک اور طوفان آئے گا کیوںکہ حکمران بے چون و چراں آئی ایم ایف کی شرائط قبول کرنے کے لیے تیار بیٹھی ہے۔
انھوں نے واضح کیا کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں مزید اضافہ کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ مہنگائی کے طوفان نے پہلے ہی عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے ۔اب لوگ میں ظالم حکمرانوں کے مزید ظلم سہنے کی سکت نہیں رہی۔ جماعت اسلامی کی مہنگائی، بے روزگاری اور سودی معیشت کے خلاف تحریک کے دوسرے فیز کا آغاز گوجرانوالہ سے کر رہے ہیں جس کے بعد پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی جلسے ہوں گے۔
انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ڈھائی سال میں قومی خزانے کو اربوں ڈالرکا نقصان ہو چکا ہے۔ اس بات کا پتا لگایا جانا چاہیے کہ آٹا، چینی، پیٹرول، ادویات اور دیگر سکینڈلز میں معیشت کو کتنے ارب ڈالر کا نقصان ہوا اور یہ پیسہ کن کی جیبوں میں گیا ہے؟ انھوں نے کہا کہ جب سے پی ٹی آئی کی حکومت آئی ہے اس کا ہاتھ غریب کی جیب میں جب کہ پائوں اس کی گردن پر ہے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سابقہ حکمرانوں نے بھی عوام کی بہتری کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا بلکہ اداروں کو تباہ و برباد کیا گیا۔ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم میں کوئی نظریاتی و سیاسی اختلاف نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ عوام برسہا برس سے ان پر مسلط اشرافیہ سے نجات چاہتی ہے۔ ملک کو ایک شفاف اور غیرجانبدارانہ الیکشن کمیشن کی ضرورت ہے۔ بلدیاتی الیکشن بروقت ہونے چاہییں۔ پائیدار اسلامی جمہوری نظام عوام اور پاکستان کی ضرورت ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت نے تین سال بعد مردم شماری کے نتائج کو من و عن تسلیم کر لیا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ مردم شماری میں کراچی کے عوام کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے جس کا واضح اثر دیگر امور کے ساتھ ساتھ بلدیاتی اور جنرل الیکشن پر بھی پڑے گا۔ کراچی کے عوام کے مطالبات کو تسلیم نہ کرنا انتہائی احمقانہ فیصلہ ہے جس کے خلاف پہلے بھی بھرپور آواز بلند کی اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔