یروشلم: اسرائیل کے وزیر نے ایک اور اسلامی ملک کی جانب سے صہیونی ریاست کو تسلیم کرنے والا ہے۔ علاقائی تعاون کے وزیر عوفیر اکونس نے ایک انٹر ویو میں کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمہ کے 20 جنوری کو عہدہ چھوڑنے سے پہلے اہم ترین اسلامی اسرائیل کو تسلیم کرنے جا رہا ہے اور ہم اب اس حوالے سے کام کر رہے ہیں۔
وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ابھی اس ملک کا نام نہیں بتا سکتے اور دو ملک ہو سکتے ہیں جن میں سے ایک خلیج کا اور ایک ملک مشرق کا ہو گا۔ مشرق میں اسرائیل کو تسلیم کرنے والا اسلامی ملک چھوٹا نہیں اور وہ پاکستان بھی نہیں ہے۔
صہیونی وزیر نے انٹرویو کے دوران بتایا کہ عنقریب تعلقات کے قیام کے معاہدے پر دستخط ہوں گے اور اس حوالے سے تقریب وائٹ ہاوس میں ہو گی۔
واضح رہے کہ امریکا اور اسرائیل کا وفد اس وقت مراکش کے دورے پر ہے اور اس وفد میں امریکی صدر کے داماد جیرڈ کشنر بھی ہیں۔
رواں سال میں متحدہ عرب امارات، سوڈان، بحرین اور مراکش نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ امارات، بحرین اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے معاہدے کے موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ جلد ہی مزید اسلامی ممالک اسرائیل کو تسلیم کر لیں گے۔ ان کی طرف سے کئے جانے والے اعلان کے بعد سوڈان اور مراکش نے رضا مندی کا اظہار کیا تھا۔