ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ذاتی مفادات کی خاطر اداروں کو دھمکا رہے ہیں، شہزاد اکبر

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ذاتی مفادات کی خاطر اداروں کو دھمکا رہے ہیں، شہزاد اکبر
سورس: فائل فوتو

اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصو صی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں پیسے والے لوگ آگے آ جاتے ہیں اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ذاتی مفادات کی خاطر اداروں کو دھمکا رہے ہیں۔ اپوزیشن نے نیب قوانین میں 34 ترامیم کے مسودے میں ماضی کی لوٹ مار اور غیر قانونی اقدامات پر معافی کا مطالبہ کیا۔

شہزاد اکبر نے کہا نیب قوانین پر اپوزیشن کے مسودے کا ہر حرف این آر او ہے اور ریلیف دینے سے انکار پر پی ڈی ایم کو بنایا گیا تاہم ترامیم جن لوگوں نے کیں سب احتساب بیورو کے ملزم ہیں اور سلیم مانڈوی والا ذاتی مفاد کیلئے عہدے کا استعمال نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف نے مالیاتی نظام میں شفافیت لانے کے اہداف دیئے اور قانون سازی کیلئے اپوزیشن سے تعاون مانگا گیا جبکہ اپوزیشن نے فیٹف کو بھی متنازعہ بنایا اور بے بنیاد باتیں کیں، اپوزیشن نے فیٹف قوانین پر ایک ہی مطالبہ کیا اور پیپلز پارٹی، (ن) لیگ نے نیب قوانین میں ترامیم سے متعلق بات کی، دونوں جماعتوں نے کہا نیب ترامیم کے بعد ہی فیٹف میں ساتھ دیں گے۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے نیب قوانین میں 34 ترامیم کیلئے مسودہ پیش کیا اور مطالبہ کیا گیا کہ نیب قوانین کا اطلاق 1999 کے بعد سے کیا جائے اور یہ چاہتے تھے ماضی کی لوٹ مار اور غیر قانونی اقدامات پر معافی مل جائے۔

انہوں نے کہا کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کہہ رہے ہیں وہ نیب کو بے نقاب کریں گے اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو عہدہ قانون سازی کیلئے ملا جبکہ سلیم مانڈوی والا عہدے کو ذاتی مفادات کیلئے استعمال نہیں کر سکتے اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے پاس عہدہ امانت ہے۔معاون خصوصی نے مزید کہا کہ سینیٹ الیکشن میں پیسے والے لوگ آگے آ جاتے ہیں۔