اسلام آباد: حکومت نے سینیٹ الیکشن شو آف ہینڈ سے کرانے کے لئے ریفرنس سپریم کورٹ میں دائر کر دیا، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آرٹیکل 186 کے تحت ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ الیکشن کے حوالے سے صدر مملکت نے سپریم کورٹ سے رائے مانگی ہے جس میں پوچھا گیا ہے کیا آئینی ترمیم کے بغیر اوپن بیلٹ پیپرز کے ذریعے سینیٹ الیکشن کرایا جاسکتا ہے۔
حکومت کی جانب سے ریفرنس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ خفیہ بیلٹ کے ذریعے انتخاب صرف صدر، سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے ہوتا ہے۔ درخواست میں کورٹ سے رائے مانگی گئی ہے کہ کیا سینیٹ الیکشن خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہوگا یا ، اوپن بیلٹ ؟
واضح رہے کہ بڑی سیاسی جماعتیں، قانون دان، صحافیوں اور سول سوسائٹی کا یہ موقف رہا ہے کہ انتخابی عمل شفاف ہونا چاہیے، اکثریت کا یہ موقف بھی ہے کہ سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خریداری عام ہے، سینیٹ الیکشن ووٹوں کی خریداری کی برائی سے پاک اور شفاف ہونا چاہیے۔ اوپن بیلٹ کے ذریعے ووٹوں کی خریداری روکنا بڑی سیاسی جماعتوں کا منشور رہا ہے۔
خیال رہے کہ سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس اٹارنی جنرل آفس کو موصول ہوا ، اٹارنی جنرل آفس نے ریفرنس رجسٹرار سپریم کورٹ کو بھجوا دیا ، صدارتی ریفرنس 11 صفحات پر مشتمل ہے۔
واضح رہے کہ حکومت نے پی ڈی ایم کو لانگ مارچ سے روکنے کے لیے قبل از وقت سینیٹ انتخابات کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کے لیے انہوں نے آج سپریم کورٹ میں باقاعدہ درخواست دائر کی ہے۔ دراصل حکومت نے اس درخواست کے ذریعے سپریم کورٹ سے اس مسئلے کا حل پوچھا ہے۔