اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کرپشن پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کئی دفعہ آسان راستہ تباہی کا راستہ ہوتا ہے۔ ماضی کے سیاستدان جس راستے پر نکلے، وہ آج عبرت کا نشان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ سیاستدان جن کو اللہ تعالیٰ نے بہت کچھ دیا وہ ملک کے سربراہ بن گئے۔ آج ان کے بچے بھاگے ہوئے ہیں، وہ لوگ چوری چھپانے کیلئے جھوٹ بول رہے ہیں۔ پیسوں کیلئے جھوٹ بولنا پڑ رہا ہے، یہ اللہ کا عذاب ہے۔ انہوں نے اپنی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب کرکٹ میں آیا تو میرے پاس بھی دو راستے تھے۔ بھارتی بکی نے ایک بار رابطہ کرکے کہا کہ ٹاس کا فیصلہ بتا دیں، پیسے بتائیں کتنے لیں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے یہ بات اسلام آباد میں پولیس کی پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ امن وامان قائم ہونے تک معاشرے میں خوشحالی نہیں آ سکتی۔ پولیس شہریوں کو پروٹیکشن دیتی ہے لیکن اسے آج تک وہ مقام نہیں مل سکا جس کی وہ مستحق ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پاک فوج ہماری سرحدوں جبکہ پولیس اندرون ملک شہریوں کی جان ومال کی محافظ ہوتی ہے۔ جب تک قوم کے جان ومال کی حفاظت نہیں ہوتی وہ ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ میں چاہتا ہوں کہ پاکستانی قوم اپنی پولیس کو پسند کرے۔ فوج سرحدوں کی محافظ جبکہ پولیس اندرون ملک شہریوں کی جان ومال کی محافظ ہوتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ پولیس کو ملنے والی تنخواہ کافی نہیں ہے۔ مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے، تنخواہیں اس لحاظ سے کم ہیں۔ پولیس کی تنخواہوں کے معاملے پر عبدالحفیظ شیخ سے بات کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ہم نے خیبر پختونخوا میں اقتدار سنبھالا تو صوبہ سب سے زیادہ دہشتگردی کا شکار تھا۔ اس وقت پولیس کا مورال گرا ہو تھا۔ تحریک انصاف نے خیبر پخونخوا میں پولیس کو تبدیل کیا۔ میں نے کے پی پولیس کو تبدیل ہوتے دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کی تنخواہ پنجاب پولیس کے برابر کرنے پر غور کریں گے۔ اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کو بھی ہیلتھ کارڈ دیں گے۔ ہر پولیس اہل کار کو 10 لاکھ روپے کے اخراجات کا ہیلتھ کارڈ دیں گے۔