لاہور: ذرائع کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نئی گاڑی خریدنے والے صارفین اگر تین ماہ کے اندر اسے فروخت کرینگے تو انھیں ودہولڈنگ ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ نے فیصلے کی منظوری دے دی ہے۔ صارفین کو نئی گاڑی کی خریداری کے تین ماہ میں فروخت پر دو لاکھ روپے تک اضافی ٹیکس عائد دینا ہوگا۔
یہ اہم فیصلہ وصولیوں کا ہدف پورا کرنے اور اوون منی کی حوصلہ شکنی کے لیے کیا گیا ہے۔ 2000 سی سی اور اس سے اوپر کی گاڑی پر دو لاکھ روپے اضافی ٹیکس عائد
1000 سے 2000 سی سی تک کی گاڑی پر ایک لاکھ روپے اضافی ٹیکس لاگو ہوگا۔ اس کے علاوہ 660 سے 1000 سی سی گاڑی پر 50 ہزار روپے اضافی ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اضافی ود ہولڈنگ ٹیکس یکم جنوری سے 30 جون 2021ء تک نافذ العمل رہے گا۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان عوام پر غیر ضروری ود ہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے کے ہمیشہ خواہاں رہے ہیں۔ ود ہولڈنگ ٹیکس دراصل ایڈوانس ٹیکس ہوتا ہے۔ یہ ٹیکس کوئی چیز خریدنے یا بیچنے والے دونوں افراد کو ادا کرنا لازمی ہے۔ قارئین کے ذہن میں رہے کہ 2019-20ء کے بجٹ میں 6 لاکھ سالانہ سے زائد آمدنی والے عام شہریوں کو بھی ٹیکس نیٹ لایا گیا تھا۔
تاہم عام شہریوں کو اس بات کا علم ہی نہیں ہے کہ ٹیکس فائلرز حکومت کو ادا کیا گیا ود ہولڈنگ ٹیکس واپس بھی لے سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ ود ہولڈنگ ٹیکس انھیں شہریوں کو ادا کرنا پڑتا ہے جن کی آمدنی زیادہ ہوتی ہے۔ اگر کوئی شہری زیادہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی ادائیگی کردے تو اسے وہ ریفنڈ کروا سکتا ہے۔