لندن: برطانوی سائنسدان نے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی وبا کی نئی شکل دیگر سے زیادہ خطرناک قسم کی ہے۔ وائرس کی نئی قسم کی دوسروں میں منتقلی دیگر اقسام سے 71 فیصد زیادہ ہے۔
برطانوی سائنسدان نے انکشاف کیا ہے کہ نئے وائرس کا مرکز جنوب مشرقی انگلینڈ ہے۔ وائرس کی نئی قسم کی بچوں میں منتقلی کے امکانات زیادہ ہیں۔ خیال رہے کہ برطانیہ میں گزشتہ دنوں ایک نئی قسم کا وائرس دریافت ہوا ہے جو تیزی سے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔
حکومت نے صورتحال کی سنگینی کا اندازہ کرتے ہوئے کرسمس سے پہلے ہی چوتھے درجے کا لاک ڈاؤن نافذ کر دیا ہے۔ لوگوں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ میل جول میں احتیاط برتیں اور تمام ممکنہ تدابیر اختیار کریں تاکہ اس موذی مرض سے بچا جا سکے۔
ادھر پاکستان سمیت دنیا بھر کے ممالک نے برطانیہ سے آنے اور وہاں جانے والی تمام پروازوں پر غیر معینہ مدت تک کیلئے پابندی عائد کر دی ہے تاکہ وائرس کے پھیلاؤ سے بچا جا سکے۔
ادھر جنوبی افریقا میں بھی اس نئے وائرس کی موجودگی اور اس کے تیزی سے پھیلنے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نیا وائرس نوجوانوں پر حملہ آور ہو کر انھیں اپنا شکار بنا رہا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ وائرس ستر فیصد تک پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے، تاہم اس سے اموات کی شرح کم ہے لیکن اس وائرس نے اپنی ہیت تبدیل کرلی تو یہ بہت خطرناک ہو سکتا ہے۔
جنوبی افریقا میں بھی نئے وائرس کے تیزی سے پھیلنے کی وجہ سے سخت حفاظتی اقدامات اٹھاتے ہوئے لوگوں پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں۔ کرسمس کی تقریبات کو محدود کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے لوگوں کو ہدایت کی گئی ہے وہ گھروں میں رہیں۔