واشنگٹن: غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 900 ارب ڈالر کا ریلیف پیکیج مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملک کے لیے بدنامی کا باعث ہے، اس میں مزید 3 گنا سے زائد گنا اضافہ کیا جائے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کانگریس بل میں ترمیم کرکے فی کس خاندان کی امداد 4 ہزار ڈالر تک بڑھائے۔ کانگریس بل سے غیر ضروری چیزیں نکال کر دوبارہ ایک مناسب بل پیش کرے۔ ذہن میں رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی اراکین کانگریس نے 900 ارب ڈالر کے ریلیف پیکیج کی منظوری دی تھی۔
خیال رہے کہ امریکا دنیا بھر میں عالمی وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک بن چکا ہے۔ امریکی شہروں میں وبائی مرض کی شدت میں روز بروز اضافہ رپورٹ ہو رہا ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق امریکا میں وبا سے مزید 2 ہزار 703 اموات ہو چکی ہیں جس کے بعد وہاں مرض سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 3 لاکھ 30 ہزار 65 سے زائد تک جا پہنچی ہے۔
دیگر ملکوں کی بات کی جائے تو میکسیکو میں وبا سے مزید 396 اموات، بھارت میں 331 اور برازیل میں 937 لوگ اس مرض کے ہاتھوں صرف ایک دن میں موت کی وادی میں جا چکے ہیں۔
حالیہ جاری کئے گئے ڈیٹا کے مطابق دنیا بھر میں وبائی مرض سے 17 لاکھ 21 ہزار سے زائد اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ میکسیکو میں مرنے والوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 18 ہزار 598، بھارت میں ایک لاکھ 46 ہزار 476 اور برازیل میں ایک لاکھ 88 ہزار 259 ہو گئی ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں 5 کروڑ 50 لاکھ سے زائد مریض صحتیاب جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 7 کروڑ 82 لاکھ سے زائد ہے۔
دوسری جانب نومنتخب امریکی صدر جوزف بائیڈن نے کہا ہے عالمی وبا سے متعلق اقدامات کے لیے مزید وقت ضائع نہیں کرنا ہوگا۔ وبا کے دوران امریکا کو تاریک دنوں کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ریلیف بل پہلا قدم ہے، اگلے سال مزید اقدامات کرنا ہیں۔ ہمیں اس عالمی وبا کے خلاف مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ کانگریس کو ایک اور ریلیف بل پاس کرنے کا کہوں گا۔