اگر ہم گھر گئیں تو ہمارے ساتھ یہ بھیانک کام ہو سکتاہے ۔۔۔۔۔۔سکول طالبات نے چھٹیاں ملنے پر بھی گھر جانے سے انکار کر دیا

اگر ہم گھر گئیں تو ہمارے ساتھ یہ بھیانک کام ہو سکتاہے ۔۔۔۔۔۔سکول طالبات نے چھٹیاں ملنے پر بھی گھر جانے سے انکار کر دیا

نیروبی:خواتین کے ختنوں کی جان لیواروایت اب تک دنیا کے کئی ممالک میں پائی جاتی ہے۔ کینیا بھی ایسے ملکوں میں سے ایک ہے جہاں اس وقت سینکڑوں لڑکیوں نے ختنوں کے خوف سے گھر جانے سے انکار کر دیا ہے اور اپنے سکولوں میں پناہ لے رکھی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان لڑکیوں کو ڈر ہے کہ اگر وہ گھر گئیں تو ان کے والدین زبردستی ان کے ختنے کروا دیں گے۔کینیا میں ایک ماہ قبل سکولوں میں چھٹیاں ہو چکی ہیں لیکن لڑکیوں کے لیے یہ سکول چھٹیوں کے باوجود کھلے ہیں کیونکہ انہوں نے سکولوں سے نکلنے سے انکار کر دیا ہے۔

ان کے علاوہ سینکڑوں لڑکیوں نے مسیحی عبادت گاہوں میں بھی پناہ لے رکھی ہے۔

لڑکیوں کا کہناہے کہ اگر وہ گھر گئیں تو ان کے زبردستی ختنے کر دیئے جائیں گے ۔واضع رہے کہ افریقی ممالک میں یہ فرسودہ اور کرب ناک رسم کو ہر بچی کے لیے استعمال کیا جاتاہے ۔