ایکسی لینس ایوارڈ کا مقصد حقیقی قومی ہیروز کو متعارف کرانا ہے،وائس چانسلرز بھی ہمارے ہیروز ہیں:  پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمان

 ایکسی لینس ایوارڈ کا مقصد حقیقی قومی ہیروز کو متعارف کرانا ہے،وائس چانسلرز بھی ہمارے ہیروز ہیں:  پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمان

لاہور:چیئرمین ایسوسی ایشن آف  پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز آف پاکستان (ایپ سپ) پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمان کاکہنا ہے کہ ایکسی لینس ایوارڈ کا مقصد قوم کو حقیقی قومی ہیروز سے متعارف کرانا ہے،وائس چانسلرز بھی ہمارے ہیروز ہیں۔
ایپ سپ کی جانب سے ایکسی لینس ایوارڈ 2024کا شاندار انعقاد کیاگیا۔ تعلیمی میدان میں نمایاں کارکردگی پر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ تقسیم کئے گئے۔ تقریب میں   چیئرمین ایپ سپ پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمان نے کہاکہ  ایکسی لینس ایوارڈ کا مقصد قوم کو حقیقی قومی ہیروز سے متعارف کرانا ہے،وائس چانسلرز بھی ہمارے ہیروز ہیں۔
ا نہوں نے مزید کہاکہ  اقوام اپنے ہیروز سے پہچانی جاتی ہیں، وائس چانسلر نے اپنی زندگی تعلیم کے فروغ کیلئے وقف کی۔وی سیز کی دن رات محنت سے یونیورسٹیز عالمی رینکنگ میں نمایاں ہیں۔چیئرمین ایپ سپ نے مزیدکہا کہ  وائس چانسلرز نے تعلیم کے میدان میں پاکستان کا جھنڈا فخر سے بلند کیا۔معاشی مسائل کا حل نوجوانوں کی تعلیم و تربیت میں چھپا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمان کاکہنا تھا کہ  ہمیں اپنے بے سمت نوجوانوں کو راستہ دکھانا ہوگا۔ نوجوانوں کو آئی ٹی اور ہیلتھ کیئر میں تربیت دینے کی ضرورت ہے۔آئی ٹی اور ہیلتھ کیئر کے شعبہ جات میں کردار سازی پر بھی توجہ دینی ہوگی۔
   چیئرمین ایپ سپ کا مزید کہنا تھاکہ  آج مجھے سابق گورنر بلیغ الرحمان شدت سے یاد آرہے ہیں۔ بلیغ الرحمان کی ملک سے محبت اور تعلیم کیلئے خدمات سے آپ سب واقف ہیں۔محمد بلیغ الرحمان نے تمام اعلیٰ تعلیمی اداروں کی سرپرستی کی۔ 
پاکستان کی ترقی کا راستہ،یونیورسٹیز کی ترقی سے ہو کر گزرتا ہے۔ایپ سپ کی ٹیم محمد بلیغ الرحمان کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔
ان کامزید کہنا تھا کہ نالج اکانومی کے بغیر ہم دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں نہیں کھڑے ہو سکتے۔مستقبل بچانا ہے تو یونیورسٹیز کو تعلیم کے ساتھ کردار سازی پر بھی توجہ دینی ہو گی ۔حکومت سے درخواست ہے نوجوانوں کی تعلیم اور تربیت کو اولین ترجیح بنائے۔انہوں نے کہاکہ ہر نوجوان ہی پاکستان کا مستقبل اور ہمارا سب سے بڑا خزانہ ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ  تعلیمی اداروں میں ایمرجنسی نافذ کی جائے،ون ونڈو آپریشن شروع کریں۔پی ایچ ای سی کو ایچ ای ڈی سے آزاد کیا جائے ،
چیئرمین پی ایچ ای سی سے پوچھا جائے وہ کیوں چیئرمین چھوڑ کر وی سی بننا چاہتے ہیں ، ایچ ای سے جاری کھلواڑ کو فوراً بند کا جائے ۔ان کامزید کہنا تھا کہ اعلیٰ تعلیم کی ترقی میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا۔کبھی ایچ ای سی کو ختم کرنے کی خبریں گردش کرتی ہیں۔ہم پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں دیکھنا چاہتے ہیں،ارباب اختیار کو نظام تعلیم سے جاری کھلواڑ کو بند کرنا ہو گا۔محسن قوم کو ایوارڈ ملنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

مصنف کے بارے میں