اسلام آباد: پاکستانی زائرین کے لیے ایک اہم پیش رفت میں، سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے اپنے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران عمرہ ویزے کی مدت 30 سے بڑھا کر 90 دن کرنے کا اعلان کیا۔
اس فیصلے کا مقصد پاکستان سے آنے والے مذہبی مسافروں کو سہولت فراہم کرنا ہے اور حج اور عمرہ کی خدمات کو بڑھانے کے لیے سعودی عرب کے وژن 2030 کے مطابق ہے۔
ڈاکٹر الربیعہ کے پاکستان دورے کا آغاز 20 اگست کو ہوا، انہوں نے ملک میں اعلیٰ سطحی ملاقاتیں بھی کیں جبکہ گزشتہ روز اپنے دورے کے اختتام پر کراچی میں ایک پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ عمرہ ویزوں کے اجراء کو ہموار کر دیا گیا ہے، اب ویزوں پر 24 گھنٹوں کے اندر اندر پراسس کیا جائے گا۔
سب سے زیادہ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان سے عمرہ زائرین اب صرف مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ تک محدود نہیں رہیں گے۔
نئی پالیسی کے تحت اب زائرین سعودی عرب کے دوسرے شہروں جیسے کہ ریاض اور دمام زیارت کے لیے بھی جا سکتے ہیں جبکہ اپنے سفر کے تجربے کو بڑھا تے ہوئے مملکت میں سیاحت کو فروغ دے سکتے ہیں۔
مملکت سعودی عرب میں خواتین کے لیے ایک مرد سرپرست (محرم) رکھنے کی شرط میں بھی نرمی کی گئی ہے۔
مزید برآں، سعودی عرب نے ایک ٹرانزٹ ویزا متعارف کرایا ہے جو مسافروں کو ملک میں چار دن کے قیام سے لطف اندوز ہونے کی اجازت دیتا ہے۔جبکہ سعودی ایئر لائنز مسافروں کو ایک رات کی مفت رہائش کی پیشکش بھی کرے گی۔
ڈاکٹر الربیعہ نے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے مختلف مقامات کی تاریخی اور مذہبی اہمیت پر زور دیا جو اب زائرین کے لیے قابل رسائی ہوں گے۔ انہوں نے 100 سے زائد تاریخی مقامات کی ترقی کے لیے جاری کوششوں کا انکشاف کیا، حج کے تجربے کو تقویت بخشی اور سعودی عرب کے ثقافتی ورثے کو محفوظ بنایا۔
سعودی حکومت کی زیادہ سے زیادہ حجاج کو راغب کرنے کا عزم ان اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے۔
ان کے دورہ پاکستان کے دوران سعودی اور پاکستانی ایئرلائنز کے درمیان پروازوں کی تعداد بڑھانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ مزید برآں، ایک نئی کم کرایہ والی ایئر لائن کو سستی اور مؤثر سفری اختیارات فراہم کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔