دوحہ: طالبان کے قطر میں سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ افغانستان کے صوبہ پنجشیر میں مخالف گروہ شراکتِ اقتدار میں اجارہ داری چاہتا ہے۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل پر قبضے کے بعد طالبان اب تک صوبہ پنجشیر میں داخل نہیں ہوسکے ہیں۔ مذاکرات کی ناکامی کے بعد طالبان نے گزشتہ روز سابق جہادی کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود کو وادی کا کنٹرول حوالے کرنے کیلئے چند گھنٹوں کی مہلت دی تھی۔
مہلت ختم ہونے کے بعد طالبان نے پنجشیر کو گھیر لیا ہے۔ شمالی مزاحمتی اتحاد نے جھڑپوں میں 300 طالبان جنگجو مارنے کا دعویٰ کیا ہے تاہم طالبان نے اس کی تردید کردی ہے۔
اب پنجشیر کے حوالے سے طالبان کے قطر میں سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے پاکستان کے نجی ٹی وی کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا پنجشیر میں احمد مسعود کے مزاحمتی گروپ سے مذاکرات کیلئے ایک وفد کو بھیجا تھا تاکہ مسئلہ پرامن طریقے سے حل ہو۔
انہوں نے کہا کہ اگر مزاحمتی گروپ جنگ چاہتا ہے تو اس کی ذمے داری بھی ان پر عائد ہوگی۔ ہم ایک جامع حکومت بنانا چاہتے ہیں لیکن مخالف گروہ شراکت اقتدار میں اپنی اجارہ داری چاہتا ہے۔