اسلام آباد : سپریم کورٹ کے ہیومین رائٹس سیل نے گریٹر اقبال پارک واقعہ کا نوٹس لے لیا ۔ ہیومین رائٹس سیل نے آئی جی پنجاب انعام غنی سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ۔
ہیومین رائٹس سیل کا کہنا ہے کہ جشن آزادی کے موقع پر ایک خاتون کے ساتھ چار سو افراد کی طرف سے حراسمنٹ کا واقعہ افسوسناک ہے ۔
سپریم کورٹ میں پولیس کی طرف جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس واقعہ کی تحقیقات کے لئے چار سپیشل ٹیمیں بنا دی گئی ہیں ۔
واقعہ کی تحقیقات کے سلسلے میں نادرا کے تعاون اور جیو فینسنگ کے ذریعے اب تک 92 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پولیس نے تیس ویڈیوز اور ساٹھ تصاویر نادرا کے آفس میں شناخت کے لئے بھیجی تھیں جن میں سے نو افراد کو شناخت کرلیا گیا ہے اور ان کو گرفتار بھی کیا جاچکا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق پولیس ان نو افراد سے تحقیقات کرکے مزید لوگوں تک پہنچنے کی کوشش میں ہے ۔ گرفتار افراد کو شناخت پریڈ کے لئے بھیجا جارہا ہے ۔
یاد رہے کہ جشن آزادی کے روز ٹک ٹاک سٹار عائشہ بیگ جب گریٹر اقبال پارک میں ویڈیو بنانے کے لئے گئی تو وہاں پر موجود ہجوم نے ان پر حملہ کردیا اور ان کو شدید زدوکوب کیا یہاں تک کہ ان کے کپڑے پھٹ گئے اور ان کو ہوا میں اچھالا گیا ۔