اسپین: یورپین یونین نے افغانستان کے مسئلے پر پاکستان کے ساتھ ملکر کام کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزف بوریل نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ان کی پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ افغانستان کی صورتحال پر گفتگو ہوئی ہے، اس حوالے سے ہم موجودہ اور آنے والے مسائل کے لیے مشترکہ طور پر کام کرتے رہیں گے۔
یاد رہے کہ افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کے بعد یورپ بھر میں دو خوف موجود ہیں۔ ایک یہ کہ وہاں اب تک موجود افغان عوام کو فراہم کی جانے والی تعلیم، صحت اور عوامی بہبود کی سہولیات کا خاتمہ اور اس پر کی جانے والی انوسٹمنٹ ضائع نہ ہوجائے اور دوسرا یہ کہ افغانستان سے مہاجرین کے سیلاب کی یورپ میں آمد کو کیسے روکا جائے۔
اس سے قبل یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزف بوریل یورپین پارلیمنٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی میں اس بات کا پہلے ہی اظہار کر چکے ہیں کہ سارے افغانوں کو افغانستان سے باہر نہیں لایا جا سکتا۔ اس حوالے سے دونوں فریقین کے درمیان یہ کام کرنے کا ایک مشترکہ میدان ہے۔
دوسری جانب پاکستانی دفتر خارجہ نے گذشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے کہا تھا کہ انہوں نے یورپین یونین سے اپیل کی ہے کہ اس مشکل مرحلے میں افغان عوام کو تنہا نہ چھوڑا جائے۔