بیجنگ: چین میں ایس او پیز کی سخت پابندیوں اور عوام کے تعاون کی وجہ سے جولائی کے بعد سے کورونا وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔ طبی حکام نے امید ظاہر کی ہے کہ اس عالمی وبا کا پھیلاؤ عنقریب رک جائے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق چینی حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ جولائی کے بعد سے ملک میں کہیں بھی کورونا وائرس کا کوئی مریض سامنے نہیں آیا۔ 20 جولائی کو مشرقی شہر نین جنگ کے ائیرپورٹ پر کام کرنے والے ملازمین میں اس وبا کی علامات سامنے آئی تھیں۔
بعد ازاں نین جنگ شہر میں کورونا کے پھیلاؤ سے تقریباً 1200 شہری متاثر ہوئے تھے۔ اس صورتحال کا فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے چینی حکام نے سخت پابندیاں عائد کرتے ہوئے پورے ملک میں وسیع پیمانے پر ٹیسٹنگ اور ویکسی نیشن کا عمل شروع کیا گیا جس سے وبائی مرض کا راستہ روکنے میں مدد ملی۔
رائٹرز کا کہنا ہے کہ چین میں کورونا وائرس کے حالیہ پھیلاؤ کے دوران کوئی ہلاکت سامنے نہیں آئی۔ چینی حکام نے ٹیسٹنگ کا عمل تیز کیا اور جس شہری میں بھی کورونا کی علامات ظاہر ہوئیں اسے فوری طور پر آئسولیٹ کر دیا گیا۔