پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ تعلقات اور سیکیورٹی صورتحال کے سبب دونوں ملکوں کے درمیان ڈیوس کپ ٹینس ٹائی ملتوی کردیا گیا۔ایشین اوشیانا گروپ ون کے ٹائی مقابلے اسلام آباد کے پاکستان اسپورٹس کمپلیکس میں 14 اور 15 ستمبر کو منعقد ہونا تھے، جس میں شرکت کے لیے جولائی میں بھارت نے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے کی تصدیق بھی کی تھی۔
تاہم بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد پاکستان نے بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود جبکہ دوطرفہ تجارت معطل کرنے کے ساتھ سمجھوتہ اور تھر ایکسپریس سروس معطل کردی تھی اور دونوں ملکوں کے درمیان صورتحال انتہائی کشیدہ ہے , اس صورتحال کے پیش نظر بھارت نے انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن سے ڈیوس کپ کا مقام کسی اور ملک منتقل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
اس مطالبے کے بعد انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے اپنے سیکیورٹی مشیروں کو صورتحال کا جائزہ لینے کی ہدایت کی تھی جنہوں نے ایونٹ کو ملتوی کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
فیڈریشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ آزاد ماہرین پر مشتمل سیکیورٹی مشیروں کی جانب سے پاکستان میں مکمل سیکیورٹی جائزے کے بعد ڈیوس کپ کمیٹی نے پاکستان اور بھارت کے درمیان اسلام آباد میں شیڈول ایشیا اوشیانا گروپ 1 کے ٹائی کو ملتوی کردیا ہے۔
انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کے مطابق کمیٹی نے حالات کو غیرمعمولی قرار دیا اور ہماری پہلی ترجیح ایتھلیٹس، آفیشل اور شائقین کی حفاظت ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان ڈیوس کپ ٹائی کو نومبر تک ملتوی کردیا گیا ہے اور کمیٹی 9نومبر کے بعد حتمی تاریخ کا اعلان کرے گی لیکن اس سے قبل ایک مرتبہ پھر سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔