ریاض: سعودی پبلک پراسیکیوشن نے واضح کیا ہے کہ 5صورتوں میں ملزم کو تحقیقات کے دوران حراست میں رکھا جاسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پبلک پراسیکیوشن نے ٹویٹر کے اپنے اکاﺅنٹ پر یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا ہے کہ فوجداری معاملات کے قانون کے لائحہ عمل کی 24ویں دفعہ میں بتایا گیا ہے۔
پبلک پراسیکیوشن کے مطابق اگر کسی شخص نے کوئی بڑا جرم کیا ہو یا تحقیقات کا مفاد ملزم کو حراست میں رکھنے میں ہو یا ملزم متعلقہ جگہ کی نشاندہی نہ کررہا ہو یا ملزم کے فرار یا روپوش ہونے کا خدشہ ہو یا ضرورت پڑنے پر ملزم حاضر ہونے کا اقراری نہ ہو تو ان 5صورتوں میں سے ہر صورت میں اسے حراست میں رکھنے کا حکم دیا جاسکتا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔