پانی پر وار! بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان ،واہگہ سرحد بند، پاکستانیوں کو ویزے جاری نہ کرنے کا اعلان

پانی پر وار! بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان ،واہگہ سرحد بند، پاکستانیوں کو ویزے جاری نہ کرنے کا اعلان

نئی دہلی / اسلام آباد :مودی سرکار کی اشتعال انگیزی, پہلگام واقعہ کے بعد   سندھ طاس معاہدہ فوری معطل کردیا۔

واہگہ بارڈر کو بند کرنے کے اعلان کے ساتھ  سفارت کاروں کی تعداد میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے تعداد 55 سے کم کرکے 35 کی جائے گی ۔

بھارت کا پاکستانیوں کو سارک کے تحت ویزے بند کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔ بھارت میں موجود پاکستانیوں کو48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے  واہگہ اٹاری چیک پوسٹ بند کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے ۔

ترجمان بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق  تمام پاکستانیوں کے بھارتی ویزے کینسل کیے جارہے ہیں۔بھارتی وزارت خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ  پاکستان  ہائی کمیشن کےتمام عملے کو سات روز میں واپس پاکستان جانا ہوگا۔پاکستان سے بھارتی ہائی  کمیشن  کے عملے کو کم کرکے واپس بلایا جائے گا۔ بھارت نے  پاکستان کے نیوی اورایئر فورس کے اتاشیوں کے ناپسندیدہ  شخصیت قرار دیا ہے۔


سندھ طاس معاہدہ، جو 1960 میں بھارت اور پاکستان کے درمیان طے پایا تھا، جنوبی ایشیا میں آبی وسائل کی تقسیم کا ایک نمایاں معاہدہ سمجھا جاتا ہے۔ اس کی معطلی کو دونوں ممالک کے تعلقات میں سنگین تبدیلی تصور کیا جا رہا ہے۔


واہگہ سرحد کی بندش اور ویزا پالیسی میں سختی سے عوامی سطح پر روابط متاثر ہوں گے، جبکہ ماہرین اسے ایک خطرناک سفارتی پیش رفت قرار دے رہے ہیں۔


ابھی تک حکومتِ پاکستان نے اس اعلان پر باضابطہ موقف نہیں دیا، لیکن خارجہ پالیسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسلام آباد جلد سخت مؤقف اختیار کر سکتا ہے اور یہ معاملہ عالمی سطح پر بھی اٹھایا جا سکتا ہے۔