روس کے ساتھ مذاکرات صرف جنگ بندی کی صورت میں ہوں گے ، یوکرینی صدر

روس کے ساتھ مذاکرات صرف جنگ بندی کی صورت میں ہوں گے ، یوکرینی صدر

کیف  : یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کے لیے آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بات چیت صرف جنگ بندی کی صورت میں ممکن ہوگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ جنگ بندی کے بعد یوکرین کسی بھی فارمیٹ میں بات چیت کے لیے تیار ہے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق زیلنسکی کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یوکرین میں جنگ کے باعث انسانی و معاشی بحران میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اور بین الاقوامی برادری اس مسئلے کے حل کے لیے متحرک ہے۔

اسی سلسلے میں یورپی رہنماؤں کا ایک اہم اجلاس آج لندن میں منعقد ہو رہا ہے، جس میں یوکرینی مسئلے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ امریکی محکمۂ خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ امریکی وزیرِ خارجہ اس اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے، تاہم امریکا کی نمائندگی خصوصی مندوب برائے یوکرین، کیتھ کیلوگ کریں گے۔

یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ لندن اجلاس میں یوکرینی وفد کی پہلی ترجیح غیر مشروط جنگ بندی ہوگی، اور توقع ہے کہ یوکرین کے اتحادی ممکنہ ڈیل پر بات کریں گے۔

دوسری جانب روسی صدارتی محل کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ یوکرین تنازعہ "انتہائی پیچیدہ" ہے اور فوری جنگ بندی کا حصول ممکن نہیں۔

مصنف کے بارے میں