راولپنڈی : بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ مجھ سے ڈیل کی نہ کسی نے کوئی بات کی اور نہ کوئی پیغام آیا۔ سوال یہ ہے کہ وہ مجھ سے کس بات پر ڈیل کریں گے؟ ہاں جب آٹھ فروری کو عوام ایک طرف کھڑی ہوگئی تھی تو وقت تھا بات کرنے کا۔
190 ملین پاؤنڈز ریفرنس پر سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ سعودیہ کیساتھ ہمارے تعلقات اچھے تھے تبھی تو پاکستان میں او آئی سی فارن منسٹر کانفرنس ہوئی تھی۔ جمہوریت قانون کی بالادستی اور فری اینڈ فیئر الیکشن پر کھڑی ہوتی ہے۔ پنجاب کے ضمنی الیکشن میں پولیس نے مداخلت کی الیکشن تو خیبر پختونخوا میں بھی ہوئے تھے پولیس نے کہیں کوئی ایف آئی آر نہیں کاٹی اور نہ ہی دھاندلی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت قطعاً کوئی جمہوریت نہیں ہے۔اکتوبر سے فروری تک انتخابات صرف پی ٹی آئی کو کرش کرنے کیلئے ملتوی کیئے گئے۔سپریم کورٹ میں ہماری پٹیشن اس لیئے نہیں سنی گئی کہ وہ بھی پی ٹی آئی کے کرش ہونے کا انتظار کر رہے تھے۔ملک میں اخلاقیات کو ختم کر کے اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا۔ پنجاب کا الیکشن پہلے سے پلان تھا۔ملک میں ادارے آئینی طور پر نہیں چل رہے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی سرمایہ کاری کریں تو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی یہاں پیسہ اس لیئے نہیں لگاتا کہ اس کو کوئی تحفظ نہیں۔ مستحکم حکومت کیلئے جمہوریت ضروری ہے جو صرف شفاف انتخابات کے ذریعے ممکن ہے۔ملک کا موجودہ سیٹ اپ پاکستان کے فیوچر کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ سے لوگوں کا اعتماد اٹھتا جا رہا ہے۔میری بیوی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں اسے سزا دلوا کرٹ ایک کمرے میں بند کر دیا گیا ہے۔میری تینوں بہنوں کے خلاف مقدمات درج کیئے گئے۔مریم نواز اور بینظیر تو سیاست میں تھی جبکہ میری اہلیہ کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔